تہران(ہ س)۔ایران کے پاسدارانِ انقلاب سے قریبی تعلق رکھنے والی خبر رساں ایجنسی "فارس” نے جمعہ کے روز فوردو کی جوہری تنصیب میں اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے کمانڈوز کی موجودگی کی خبروں کو ’محض ایک میڈیا چال‘ قرار دیا ہے۔ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں لکھاکہ "امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے اہلکار فوردو کی جوہری تنصیب میں داخل ہوئے، جبکہ سوشل میڈیا پر اس سلسلے میں بعض چینلز نے جعلی تصاویر کے ذریعے اس بیان کی تصدیق کی کوشش کی، لیکن معتبر ذرائع نے ان دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیا ہے”۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوردو پر حملے کے بعد اعلان کیا تھا کہ اس جوہری تنصیب کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے، اور موساد کے اہلکار حملے کے فوراً بعد وہاں پہنچے اور تباہی کے مناظر کو کیمرے میں محفوظ کیا، جنہیں جلد منظر عام پر لایا جائے گا۔’فارس‘ ایجنسی کے مطابق بعض سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے جمعرات کے روز دوبارہ ان دعوؤں کو دہراتے ہوئے ایسی تصاویر جاری کیں جن میں فوردو کا کوئی واضح ثبوت موجود نہیں۔ایک تصویر میں کمانڈوز کو ایک گلی سے گزرتے دکھایا گیا ہے اور پس منظر میں ایک آواز سنائی دیتی ہے کہ "یہ لوگ اب ہیلی کاپٹر سے اتر رہے ہیں”، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ فوردو جوہری تنصیب کے اطراف کئی کلومیٹر تک کوئی رہائشی علاقہ موجود نہیں۔ایرانی حکام پہلے ہی یہ اعلان کر چکے ہیں کہ فوردو کی تنصیب کو حملے سے قبل خالی کر دیا گیا تھا، جب کہ اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے یہ حملے انجام دیے گئے تھے۔