تل ابیب(ہ س)۔حالیہ گھنٹوں میں ایک ایرانی سائنسدان کے خلاف دوسری قاتلانہ کوشش میں ایک اسرائیلی اہلکار نے جمعے کے روز دارالحکومت تہران کے قلب میں ایک جوہری سائنسدان کے قتل کی تصدیق کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قتل ایک ڈرون کے ذریعے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سائنسدان ہتھیاروں کا ماہر تھا۔ اسے اس کے اپارٹمنٹ سے لے جایا گیا تھا۔مزید برآں اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اہلکار نے انکشاف کیا کہ ڈرون نے اس شخص کو اس وقت نشانہ بنایا جب اسے اس کے اپارٹمنٹ سے دارالحکومت میں کسی دوسرے گھر میں لے جایا گیا۔ اہلکار نے اپنا نام ظاہر کرنے سے انکار کیا۔دریں اثنا ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق گیشا کے پڑوس میں ایرانی عینی شاہدین نے ایک شخص کو عمارت کے اوپر سے گرتے ہوئے دیکھا۔یہ بات اسرائیلی ذرائع کی جانب سے جمعرات کو ایرانی دارالحکومت میں ایک اور جوہری سائنسدان کے قتل کے اعلان کے بعد سامنے آئی ہے۔ 13 جون سے اب تک اسرائیل کے ہاتھوں قتل ہونے والے سائنسدانوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔گذشتہ جمعے سے اسرائیل نے ایرانی فوجی مقامات اور جوہری تنصیبات پر فضائی حملوں اور حملوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔اسرائیل نے درجنوں ایرانی فوجی رہنماؤں کو بھی قتل کیا ہے جن میں خاص طور پر چیف آف سٹاف محمد باقری اور پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی شامل ہیں۔ ایک اسرائیلی اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ ان کے ملک نے 30 سے زائد سینئر فوجی کمانڈروں کو قتل کردیا ہے۔ ایران نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملوں کا جواب دیا ہے۔