اعجاز ڈار
سرینگر ،سماج نیوز سروس:جموں و کشمیر کی سیاحت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور اب پرامن امرناتھ یاترا کو یقینی بنانے پر توجہ دی گئی ہے کی بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں یاترا پُر امن طریقہ سے اختتام پذیر ہو۔ انہو ں نے کہا کہ سرحدوں پر کہیں سے بھی جنگ بندی کی خلاف ورزی کی کوئی اطلاع نہیں ملی اور کہا کہ نقصان کا اندازہ لگانے کے بعد متاثرین کو معاوضہ فراہم کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق سرینگر میں اپنی رپائش گاہ کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی سیاحت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور اب پرامن امرناتھ یاترا کو یقینی بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ’’حکومت اب امرناتھ یاترا پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور سالانہ یاترا کو پرامن طریقے سے انجام دینے کو یقینی بنانا چاہتی ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’سیاحت کو کافی نقصان پہنچا ہے اور اس گرمی کے موسم میں شاید ہی کوئی سیاح یہاں آیا ہو‘‘۔انہوں نے کہا’’اب ہم امرناتھ یاترا پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یہاں سے ہر یاتری محفوظ اور صحت مند روانہ ہو‘‘۔عمر عبد اللہ نے کہا ’’ ہم عواقعات سے پُر امن سالانہ یاترا چاہتے ہیں اور بعد میں ہم یہ دیکھنا شروع کریں گے کہ ہم سیاحت کو فروغ دینے کے لیے کیا کر سکتے ہیں‘‘۔وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ جنگ بندی برقرار ہے اور کنٹرول لائن اور سرحد سے کسی خلاف ورزی کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد متاثرہ افراد کو معاوضہ فراہم کر دیا جائے گا۔عمر عبد اللہ نے مزید کہا کہ جہاں بھی ضرورت ہوگی، ہمیں مرکز کی مدد حاصل ہوگی۔وزیر اعلیٰ نے مختلف ممالک کا دورہ کرنے والے کل جماعتی وفد پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا’’اٹل بہاری واجپائی کے دور میں، پارلیمنٹ پر حملے کے بعد اسی قسم کے وفد کو متعدد ممالک میں تعینات کیا گیا تھا۔ یہ ایک بار پھر ہندوستان کی آواز اٹھانے کا ایک اچھا موقع ہے‘‘۔