علی گڑھ،سماج نیوز سروس: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی فیکلٹی آف یونانی میڈیسن کے شعبہ معالجات نے اے آئی ایم آئی ایل فارماسیوٹیکلز، نئی دہلی کے اشتراک سے میٹابولک عوارض پر ایک سی ایم ای کا اہتمام کیا۔شعبہ معالجات کے سربراہ پروفیسر بدر الدجیٰ خان نے اپنے خطاب میں کہاکہ کہ ہندوستان میں شہری کاری اور غذا و طرز زندگی کی تبدیلیوں کی وجہ سے انسانی جسم کے کیمیائی عمل پر منفی اثر پڑرہا ہے جس کے باعث ذیابیطس، موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر اور ڈسلیپیڈیمیا جیسی بیماریاں بڑھ رہی ہیں۔ ان عوارض کے علاج کے لیے اکثر جامع حکمت عملی کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طب کے روایتی نظام جیسے کہ یونانی اور ہربل ادویات ان بیماریوں سے نمٹنے میں بہت معاون ثابت ہو رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے سائنسی تحقیق اور کلینیکل ٹرائلز کے ذریعے یونانی اور ہربل ادویات کے مفید ہونے اور محفوظ ہونے کی توثیق پر زور دیا۔ڈاکٹر محمد فیض، منیجر،اے آئی ایم آئی ایل فارماسیوٹیکلزنے میٹابولک عوارض کے علاج میں ہربل دواؤں کی صلاحیت کے بارے میں اپنے تجربات سے مستفید کیا ۔