غزہ:اگرچہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے پر ہونے والے مذاکرات کا انجام نامعلوم ہے۔ حماس نے کہا ہے کہ وہ جنگ بندی کی نگرانی کرنے والے اقوام متحدہ کے عناصر کی موجودگی کو قبول نہیں کرے گی۔تاہم تحریک کے ایک رہ نما عزت الرشق نے وضاحت کی کہ حماس نے محصورغزہ کی پٹی کے لوگوں کو امداد اور ریلیف پہنچانے کے لیے بین الاقوامی تنظیموں خاص طور پر ’اونروا‘ کی موجودگی کا مطالبہ کیا۔
جنگ بندی پر سمجھوتے تک پہنچنے کی صورت میں انہوں نے نشاندہی کی کہ ایسے ممالک کی ضرورت ہے جو اس کی ضمانت دیں اور اس کے لیے اسرائیل کے عزم کی ضمانت دیں کہ وہ جنگ بندی کی پاسداری کرے گا نہ کہ اس کی نگرانی کے لیے اپنے اہلکاروں کا تقرر کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی اپنی سرزمین پر کسی بھی غیر فلسطینی گروپ کی موجودگی کو مسترد کرتے ہیں۔
یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب یہ اطلاع دی گئی تھی کہ غزہ میں وزارت داخلہ نے مغربی کنارے میں فلسطینی انٹیلی جنس سروس سے وابستہ ایک سکیورٹی فورس کے ارکان کو گرفتار کیا ہے۔ایک سرکاری فلسطینی ذریعے نے ان میڈیا رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سکیورٹی اہلکاروں کی گرفتاری کی خبریں بے بنیاد ہیں۔