دیوبند، سماج نیوز سروس: بھارتیہ کسان یونین (تومر)کی ایک میٹنگ پی ڈبلیو ڈی گیسٹ ہائوس میں منعقد کی گئی ۔ میٹنگ کے دوران کسانوں نے گھریلوی بجلی کی شرحوں کو کم کرنے اور تالابوں پر کئے جانے والے ناجائز قبضوں کو ختم کرائے جانے کا مطالبہ کیا۔ تفصیل کے مطابق پی ڈبلیو ڈی گیسٹ ہائوس میں منعقد کی جانے والی میٹنگ میں مختلف درپیش مسائل پر غور وفکر کرتے ہوئے ایس ڈی ایم کو اس سلسلہ میں ایک میمورنڈم دینے کا فیصلہ کیا تاکہ تمام مسائل کو حل کرایا جاسکے۔ اس کے علاوہ شہر میں ای رکشائوں کے سبب مسلسل لگنے والے جام کی صورت حال منگلور چوکی سے مقبرہ چوک تک موجود تجاوزات کو ختم کرنے ، سڑک پر ڈال کر ریت بجری کی فروختگی پرپابندی لگانے، بھائیلہ پھاٹک کے قریب واقع نالوں کی صفائی ، کھیتی میں کام آنے والی جراثیم کش دوائوں میں کی جانے والی ملاوٹ کی جانچ کرائے جانے، کسانوں کو ان کی فصلوں کی نفع بخش قیمتیں دلانے اور سوامی ناتھن کی رپورٹ نافذ کرنے ، شہر میں موجود ٹھنڈے پانی کی ٹنکیوں کی صفائی کرانے اور مزید مقامات پر ٹھنڈے پانی کا انتظام کرنے کا مطالبہ کیا۔ کسان یونین کے لیڈران نے پولیس پر بھی استحصالی رویہ اپنانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ بسیڑا بائی پاس پر کسانوں کی ایکوائر کی گئی زمینوں کے معاوضے دلائے جائیں۔ انہوںنے کہا کہ دودھلی گائوں میں کسانوں کے ٹیوب ویلوں کے فرضی بجلی کنکشن فوراً ختم کئے جائیں اس کے علاوہ ان آوارہ جانوروں کو کھیتوں میں گھسنے سے روکنے کے اقدامات کئے جائیں تاکہ فصلوں کو ہونے والے نقصانات سے بچا جاسکے۔ اس میٹنگ میں جتیندر کمار سینی، ڈاکٹر پنجاب سنگھ، حاجی عباس، آزاد سنگھ، الیاس گوڑ، کرپال سنگھ، خلیل پردھان اور کشیپ وغیرہ نے بھی کسانوں سے خطاب کیا۔