نئی دہلی، گزشتہ شب نئی سیماپوری میں واقع مدرسہ مدینتہ العلوم میں جلسہ کا انعقاد روحانی ماحول میں کیا گیا۔ جس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے جمعیتہ علما ہند دہلی کے صدر مولانا مسلم قاسمی،مفتی عیاض قاسمی نے شرکت کی۔ تاہم جلسہ کی صدارت مولانا عبدالمنان قاسمی استاذ حدیث مدرشاہی مراآباد نے اور نظامت کے فرائض مولانا مناظرالاسلام قاسمی مہتمم مدرسہ احمدالعلوم ای بلاک نئی سیماپوری نے بخوبی انجام دیے۔جلسہ کا آغاز حافظ محمد مکرم کی تلاوت اور حافظ محمد اسلم کے نعتیہ کلام سے ہوا۔ مدرسہ مدینتہ العلوم شمال مشرقی دہلی کا مشہور و معروف مدرسہ ہے جس میں ہر سال حفاظ کرام فارغ ہوتے ہیں۔ اس سال نصف درجن بچوں نے قرآن شریف کا حفظ مکمل کیا ہے جن کی مولانا مسلم قاسمی ،مولانا عبدالمنان قاسمی،مفتی جاوید قاسمی ،مولانا عیاض احمد قاسمی کے ہاتھوں دستار بندی عمل میں آئی جنہیں انتظامیہ کی طرف سے نقد انعام، تحائف و کپڑے بھی پیش کیے گئے جس سے بچوں نے خوشی کا اظہار کیا۔اس پر مسرت موقع پر مولانا عیاض احمد قاسمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے بزرگوں نے جو کارنامہ انجام دیا ہے وہ مدارس اسلامیہ کی شکل میں ہے اور یہی مدارس ملت اسلامیہ کے تحفظ و بقا کی ضمانت ہیں۔ ان میں جتنا کام ہو رہا ہے اس سے اور اچھا ہونا چاہئے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ مدارس اسلامیہ میں مزید اچھا کام ہو جس کے لیے ہمیں مدارس اسلامیہ کی جملہ ضروریات پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بارگاہ الٰہی میں نفسی نفسی ہوگی اور ماں باپ، بھائی بہن بھی ایک دوسرے کے کام نہیں آئیں گے اور اس نفسی نفسی کی صورت میں حافظ قرآن ہی بخشش کا ذریعہ بنیں گے۔مولانا مسلم قاسمی استاد مدرسہ فتح پوری نے کہا کہ حفاظ کی یادداشت میں 700 گنا اضافہ ہو جاتا ہے جس کے نتیجہ میں حافظ قرآن دنیاوی تعلیم کی حصولیابی میں دوسرے بچوں سے زیادہ ترقی کرتا ہے جس کے مدنظر حافظ بنا کر ان کے والدین کو اعلیٰ عصری تعلیم دلانی چاہئے اور یہ موجودہ حالات کا تقاضہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت ہمیں بیدار کر کے آواز دے رہا ہے۔ اگر ہم بیدار ہو کر اللہ کی طرف رجوع ہو جائیں تو ہمیں کھویا ہوا مقام حاصل ہو جائے گا جس کے لیے علما کرام کو آگے آنا پڑے گا۔ مولانا عیاض احمد قاسمی کہا کہ ہمارے غلط رویے سے معاشرہ متاثر ہوتا ہے اور اللہ کی مدد بھی نہیں ہوتی جبکہ اللہ کی مدد کے لیے ہمیں بدلنے کے لیے جدوجہد کرنی پڑے گی تبھی اللہ کی مدد شامل ہو سکے گی۔اس موقع پرمدرسہ کے مہتمم مولانا مکرم قاسمی نے بتایا کہ کورونا وائرس و لاک ڈاؤن کے سبب بیشتر بچوں نے اپنے گھروں پر تعلیمی سلسلہ کو جاری رکھ کر اپنے استاد کے رابطے میں رہنے کے نتیجہ میں نصف درجن بچوں نے قرآن شریف کا حفظ مکمل کر کے بڑا کام انجام دیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے مدرسہ میں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم بچوں کو حاصل کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی طرح دینی تعلیم کے میدا ن میں بھی سیکڑوں لڑکے ملک کے کونے کونے میں دینی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مدرسہ کے بچے دینی تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں بھی اپنی بہترین کار گردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس سے ہمارے مدرسہ مدینتہ العلوم نئی سیماپوری کاوقار بلند ہے۔اختتامی دعا مولانا عبدالمنان قاسمی نے کرائی۔ اس موقع پر مولانا عاقل قاسمی، مولانا محمد اکرم قاسمی، سماج کے قدآور مذہبی لیڈر حاجی منیراحمد، حافظ احمد حسین، مفتی اکرم احمدقاسمی امام و خطیب محمدی مسجد، حافظ ابوذر غفاری نائب صدر آل انڈیا سیمانچل جن وکاس پریشد، مفتی گلزار احمد ،مفتی مقصود مکی ،مولانا یوسف سندر نگری، مولانا مفتی فاروق قاسمی گنگوہی جمعیتہ علماءسمال مشرقی، سینئر صحافی اور سماجی کارکن مولانا منہاج احمد قاسمی ، قاری ابوذر قاسمی ،قاری داؤد قاسمی ،نورالدین ، مولانا الطاف الرحمن،قاری اخلاق احمد آزاد،ماسٹر شاہد کے علاوہ بڑی تعداد میں مقامی لوگ بھی موجود تھے۔