انقرہ :ترکیہ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انقرہ کے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم کرد پروٹیکشن یونٹس پر حملہ کریں گے۔ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے زور دیا ہے کہ اگر کرد گروپ انقرہ کے مطالبات پورا نہیں کرتا ہے تو ان کا ملک کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹس ’وائی پی جے‘ خلاف شمال مشرقی شام میں سرحد پار سے حملہ کرے گا۔انہوں نے منگل کو بیانات میں مزید کہا کہ شام کی نئی انتظامیہ کو اس مسئلے سے نمٹنا چاہیے۔اس سے قبل ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کرد فورسز کو نشانہ بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے زور دیا تھا کہ شام میں اس کی نئی قیادت میں "دہشت گرد تنظیموں” کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
ترک صدر کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق صدر کے یہ بیانات عراقی کردستان ریجن کے وزیر اعظم مسرور بارزانی کے ساتھ انقرہ میں ملاقات کے دوران سامنے آئے۔ ایردوان نے بارزانی کو بتایا کہ ترکیہ ہمسایہ ملک شام میں اسد کی معزولی کو خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے سے روکنے کے لیے کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے شام کے مستقبل میں دہشت گرد تنظیموں یا ان سے وابستہ عناصر کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔انقرہ نے شام میں کرد "پیپلز پروٹیکشن یونٹس” پر ترکیہ میں کردستان ورکرز پارٹی سے روابط کا الزام لگایا ہے۔ ترکیہ کا کہنا ہے کہ کرد گروپ کئی دہائیوں سے انقرہ کے خلاف برسر بغاوت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ترک فوج شام اور عراق میں کرد جنگجوؤں کے خلاف بار بار حملے کرتی رہتی ہے اور ان پر ورکرز پارٹی سے تعلق کا الزام لگاتی ہے۔