پیدائش اور موت کے اندراج کے ترمیمی بل پر پارلیمنٹ کی مہر
نئی دہلی، 7 اگست (یو این آئی) راجیہ سبھا نے پیر کو پیدائش اور موت کے اندراج (ترمیمی) بل 2023 کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی اسے پارلیمنٹ کی منظوی مل گئی۔ لوک سبھا اسے پہلے ہی پاس کر چکی ہے ۔اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا اور بل پر بحث شروع ہونے سے قبل واک آؤٹ کیا۔وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے ایوان میں مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پیدائش اور اموات کے اندراج میں شفافیت آئے گی۔ اس کے بعد پیدائش اور موت کا سرٹیفکیٹ سات دن کے اندر مل جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس بل پر تفصیل سے غور کیا گیا ہے اور تمام ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور وزارتوں سے مشورہ کیا گیا ہے ۔ اس بل کے مسودے پر عام لوگوں کی رائے بھی لی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس عمل سے شہریوں کو فائدہ ہوگا اور بزرگ آبادی خاص طور پر مستفید ہوگی۔بیجو جنتا دل کی سلتا دیوی، بھارتیہ جنتا پارٹی کی سیما دویدی، وائی ایس آر سی پی کے سبھاش چندر بوس پلی، اے آئی اے ڈی ایم کے کے تھمبی دورائی اور وائی ایس آر سی پی کے وجے سائی ریڈی نے بحث میں حصہ لیا۔