برسلز (ہ س)۔یورپی یونین نے جمعرات کے روز دھمکی دی ہے اگر امریکہ کی ٹیرف بڑھانے کی پالیسی پر جاری مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو یورپ بھی امریکی ساختہ کاروں اور جہازوں کے حوالے سے اپنی پالیسی کو نئے سرے سے دیکھے گا۔خیال رہے امریکی ساختہ کاروں اور طیاروں کے بیڑے 95 ارب یورو اور 107 ارب یورو کی خطیر مالیت کی حامل ہوتے ہیں۔یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے ٹیرف معاملے پر ‘ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن’ کے ساتھ درخواست دائر کریں گے۔خیال رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین کی کئی اشیاء پر ماہ اپریل میں 20 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اس فیصلے کو ماہ جولائی تک روک دیا گیا۔ دیگر کئی ممالک پر بھی زیادہ ڈیوٹی عائد کی گئی تھی۔تاہم صدر ٹرمپ نے یورپی یونین سمیت دنیا بھر سے درآمدات پر ‘بیس لائن’ 10 فیصد ٹیرف برقرار رکھا۔یاد رہے یورپی یونین تجارتی جنگ روکنے لیے امریکہ کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہتی ہے لیکن ٹرمپ کے عائد کردہ محصولات دوبارہ شروع ہونے سے اب اقدامات کی تیاری کر رہی ہے۔یورپی یونین کی سربراہ ارسولا وان ڈیر لیین نے بات چیت کے ذریعے حل تک پہنچنے اور دونوں اطراف کے تکلیف دہ محصولات سے بچنے کے لیے بلاک کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہایورپی یونین امریکہ کے ساتھ بات چیت کے ذریعے نتائج تلاش کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ ہم پر امید ہیں کہ بحر اوقیانوس کے دونوں جانب رہنے والے صارفین اور کاروبار کے لیے اچھے معاہدے کیے جائیں گے۔صدر ٹرمپ نے سٹیل، ایلومینیئم اور کاروں کی درآمد پر 25 فیصد تک ٹیرف عائد کیا ہے۔ جبکہ برسلز نے اس کے جواب میں 21 بلین یورو کے ہدف کے لیے مصنوعات کی پہلی فہرست تیار کر لی ہے۔ تاہم جوابی ٹیرف کو 14 جولائی تک موقوف کر دیا گیا ہے۔ تاکہ بات چیت کے لیے راستہ کھلا رہے۔یورپی یونین کے ایک سینیئر ذمہ دار نے کہا ہے کہ ہوائی جہاز اور کاروں سے متعلق بنائی گئی فہرست میں موجود سامان کی قیمت بالترتیب 10.5 بلین یورو اور 12 بلین یوریو سے زائد ہے۔ جبکہ اس میں 12.9 بلین یورو مالیت کے پلاسٹک اور کیمیکل بھی ہیں۔