رائے پور(یو این آئی) چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور میں کانگریس کارکنوں نے سابق رمن حکومت کے مبینہ گھپلوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے دفتر کے سامنے آج سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کر دی ہے ۔بڑی تعداد میں کانگریس کارکنان ای ڈی کے دفتر کے سامنے جمع ہوئے اور دھرنا شروع کیا۔ دھرنے کے مقام پر کانگریس لیڈروں کی طرف سے مسلسل تقریریں کی جا رہی ہیں، جس میں ای ڈی پر بی جے پی کے سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے انتخابی نظام میں شامل کانگریس لیڈروں اور سیاست دانوں کے خلاف ہراساں کرنے ، چھاپے مارنے اور مقدمات درج کرنے کا الزام ہے ۔ ذرائع کے مطابق کانگریس کارکنان ای ڈی کے دفتر کے سامنے دھرنا دے رہے ہیں اور وہاں ان کے کھانے اور رات کے آرام کا انتظام کیا جائے گا۔شفٹ کے مطابق کارکن اور لیڈر دھرنے میں بیٹھیں گے ۔لاوڈ اسپیکر کے ذریعہ دھرنے کے مقام پر ای ڈی سے بار بار رمن حکومت گھپلے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور اس پر بی جے پی کے سیاسی مقاصد کے لیے کام کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے ۔کانگریس نے کل ای ڈی کے مقامی دفتر میں ڈائریکٹر کو ایک میمورنڈم پیش کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا کہ رمن حکومت کے دور میں 36,000 کروڑ کا نان گھپلہ، 6,200 کروڑ کا چٹ فنڈ گھپلہ اور 1000 کروڑ کا رتن جوت گھپلہ ہوا اور ان گھپلوں میں براہ راست منی لانڈرنگ ہوئی۔ وزیر اعلیٰ نے ان کی تحقیقات کے لیے ای ڈی کو کئی خط لکھے ہیں، لیکن ابھی تک جانچ شروع نہیں ہوئی ہے ۔ انہوں نے میمورنڈم میں کہا کہ یہ گھپلہ بی جے پی حکومت کے دور میں ہوا، اسی لیے ای ڈی اس کی جانچ نہیں کر رہی ہے۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) پر بی جے پی کے سیاسی مقاصد کے لیے کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کل کہا کہ بی جے پی کے ریاستی انچارج کے بیان سے یہ واضح ہے کہ بی جے پی ای ڈی کے زور پر اسمبلی انتخابات ریاست میں لڑے گی۔