ممبئی 24مئی مہاراشٹرا میں اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کو لے کر جوش و خروش بڑھ گیا ہے۔ مہا وکاس اگھاڑی کی تینوں پارٹیوں این سی پی، کانگریس، اور شیوسینا ٹھاکرے کے درمیان یہ بحث بھی شروع ہو گئی ہے کہ مہاراشٹر کی کل 48 سیٹوں پر بی جے پی اور ایکناتھ شندے کی شیو سینا کو چیلنج کرنے کے لیے اگر مہاکاس اگھاڑی متحد ہو کر لڑتی ہے تو کون سی پارٹی کتنی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔
پہلے 16-16-16 کا فارمولہ زیر بحث آ بھی چکا ہے لیکن شرد پوار نے اس فارمولے کو بے بنیاد قرار دے دیا تھا ۔
منگل کو اجیت پوار نے کہا کہ ٹھاکرے گروپ ان 18 سیٹوں پر لڑنے کے لیے پرعزم ہے جو اس نے پچھلی بار جیتی تھیں۔ اگر این سی پی کی جیتی ہوئی 4 سیٹیں اور کانگریس کی جیتی ہوئی 1 سیٹ کو اس میں شامل کیا جائے تو باقی 25 سیٹیں رہ جاتی ہیں۔ ان نشستوں کی تقسیم پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کا کہنا ہے کہ فارمولے کا فیصلہ میرٹ کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے۔ یعنی اس بات کا فیصلہ کیا جائے کہ کون سا امیدوار کس سیٹ پر جیتنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اب ایک نیا فارمولا سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس فارمولے کے تحت کانگریس زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر الیکشن لڑنے والی ہے اور ٹھاکرے کا دھڑا کم سے کم سیٹوں پر لڑے گا۔
ذرائع سے ملی خبر کے مطابق کانگریس 16 سیٹوں پر، این سی پی 15 پر اور ٹھاکرے کا دھڑا 13 سیٹوں پر مقابلہ کرے گا۔اس نئے فارمولے کے تحت یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کانگریس لوک سبھا انتخابات کے لیے زیادہ سے زیادہ 16 سیٹوں پر الیکشن لڑنے جا رہی ہے۔ دوسری طرف، ٹھاکرے کا دھڑا کم سے کم یعنی 12 یا 13 سیٹوں پر الیکشن لڑے گا۔ جبکہ این سی پی کو 15 یا 16 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا موقع ملے گا۔ ان کے علاوہ راجو شیٹی کی سوابھیمانی پارٹی 1سیٹ پر اور پرکاش امبیڈکر کی ونچیت بہوجن اگھاڑی 2 سیٹوں پر اپنی قسمت آزما سکتی ہے ۔
نشستوں کی تقسیم کے ساتھ ساتھ امیدواروں کی فہرست بھی وائرل ہو رہی ہے۔
واضح ہو کہ صرف سیٹوں کی تقسیم کا فارمولہ ہی نہیں وائرل ہو رہا ہے بلکہ کس پارٹی کے امیدوار کس سیٹ پر بی جے پی اور شندے سینا سے مقابلہ کریں گے اس کی فہرست بھی سامنے آ گئی ہے