معہد رحمانی قاضی محلہ جالے میں ثریا نیاز کے ختمِ قرآن کی تقریب سے جمعیت علمائے ہند کرناٹک کے نائب صدر کا خطاب
جالے، محمد رفیع ساگر : قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی وہ لازوال کتاب ہے جو تاقیامت بنی نوع انسان کے لیے ہدایت اور فلاح کا ذریعہ بنی رہے گی۔ یہ کتاب نہ صرف ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے بلکہ ایمان والوں کے لیے رحمت اور کامیابی کی ضمانت بھی ہے۔ ان خیالات کا اظہار بنگلور کے معروف عالم دین اور جمعیت علمائے ہند کرناٹک کے نائب صدر مولانا ڈاکٹر شمیم سالک مظاہری نے دارالعلوم سبیل الفلاح جالے کے تحت چلنے والے معہد رحمانی قاضی محلہ جالے کی ایک طالبہ ثریا نیاز، رہٹا، ضلع مدھے پورہ کے ختمِ قرآن کی بابرکت تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مولانا ڈاکٹر شمیم سالک نے کہا کہ قرآن کریم کی تلاوت، اس پر تدبر اور اس کے احکامات پر عمل پیرا ہونے سے فرد اور معاشرہ دونوں کی اصلاح ممکن ہے۔ یہ کتاب محض تبرک نہیں بلکہ عملی رہنمائی کا ذریعہ ہے۔ جو شخص قرآن کو مضبوطی سے تھام لے، وہ کبھی گمراہی کا شکار نہیں ہوگا۔ یہ کتاب ہر دور کے انسان کے لیے ہدایت کا چراغ ہے جو دنیاوی اور اخروی کامیابی کی ضمانت فراہم کرتی ہے۔جبکہ مولانا مظفر احسن رحمانی، معتمد رابطہ عامہ دارالعلوم سبیل الفلاح جالے اور سرپرست معہد رحمانی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کو سمجھ کر پڑھنا اور اس کے احکامات پر عمل پیرا ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس کے پیغام کو عام کرنے اور نئی نسل میں اس کی تعلیمات کو فروغ دینے کے لیے مختلف علمی و دینی ادارے سرگرم عمل ہیں، جن میں معہد رحمانی نمایاں کردار ادا کر رہا ہے، جہاں دیہات اور محلوں کے طلبہ و طالبات دینی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔معہد رحمانی کی معلمہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن کریم کو محض زبانی تلاوت تک محدود نہیں رکھنا چاہیے بلکہ اسے عملی زندگی کا حصہ بنانا چاہیے۔ اس کی روشنی میں زندگی بسر کر کے ہم دنیا میں امن، محبت اور عدل و انصاف قائم کر سکتے ہیں۔تقریب میں علاقے کی معزز سماجی و سیاسی شخصیات نے شرکت کی اور طالبہ کی تکمیلِ قرآن پر مسرت کا اظہار کیا۔ تقریب کا اختتام مولانا ڈاکٹر شمیم سالک کی دعاؤں پر ہوا۔