پٹنہ: حدیث اور علوم حدیث سے شغف نہایت مبارک عمل ہے۔حدیث رسول، اسلام کا دوسرا سرچشمہ ہے جس پر شریعت کی بنیاد ہے۔حدیث سے صحابہ کرام نے خاص اعتنا برتا اور اس کی جمع اور تدوین میں کوئی کسر نہیں چھوڑا۔صحابہ،تابعین،تبع تابعین اور محدثین کرام احادیث کی خدمت کے سلسلے میں جو کاوشیں صرف کی ہیں اس کی نظیر ملنی مشکل ہے۔محدثین کی کاوشیں بے شمار اور متنوع ہیں۔بالخصوص امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ کے کارنامے سنہرے حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔اللہ تعالی نے اپنے اس بندے کو جو مقبولیت عطا کی وہ کسی اور کو حاصل نہ ہوسکی۔امام بخاری کی عظمت کے لئے یہ بات کافی ہے کہ ان کی کتاب "صحیح بخاری” کو قرآن کریم کے بعد سب سے صحیح کتاب ہونے کا شرف حاصل ہے۔اور یہ اجماعی مسئلہ ہے جس پر تمام مسالک اور مکاتب فکر کے علماء متفق ہیں۔دنیا کے تمام مدارس وجامعات میں صحیح بخاری پڑھائی جاتی ہے۔ساتھ ہی اس بات کی کوشش ہوتی ہے کہ طلبہ کی نگاہوں کے سامنے سے اس کتاب کی پوری یا اکثر احادیث گزر جائیں تاکہ مستقبل میں انہیں دینی مسائل سمجھنے اور شرعی احکام کے مستنبط کرنے میں آسانی ہو۔جامعہ امام ابن تیمیہ کی تعلیمی اور دینی خدمات محتاج تعارف نہیں۔ اپنی تاسیس سے یہ ادارہ ملت کے نونہالوں کی تعلیمی تشنگی بجھانے میں مصروف عمل ہے۔سرخیل جماعت اہل حدیث،پاسبان کتاب وسنت اور منہج سلف کے مخلص سپاہی علامہ ڈاکٹر محمد لقمان سلفی رحمہ اللہ کا قائم کردہ یہ دینی قلعہ اول دن سے پورے عالم میں توحید وسنت کی روشنی بکھیر رہا ہے۔دنیا کے اطراف واکناف میں موجود اس کے فارغین اور فارغات اس کی بہترین مثال اور اپنے موسس علامہ موصوف رحمہ اللہ کے لئے صدقہ جاریہ ہیں۔ہر سال درجنوں کی تعداد میں جامعہ سے طلبہ اور طالبات سند فراغت حاصل کرتے اور میدان درس وتدریس،صحافت وخطابت اور دوسرے علوم وفنون میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہیں۔
اب تک ایک ہزار کے قریب فارغین وفارغات اس گہوارہ علم وعمل سے فضیلت کی ڈگری حاصل کر چکے ہیں۔طلبہ وطالبات میں علمی کمالات پیدا کرنے میں اللہ کی توفیق کے بعد موسس جامعہ،رئیس جامعہ،اساتذہ جامعہ،معلمات جامعہ کے علاوہ خود طلبہ وطالبات کی غیر معمولی محنت اور شوق کا اہم رول رہا ہے۔طلبہ اور طالبات میں علم حدیث کا شوق دو بالا کرنے کی غرض سے مورخہ 23/فروری 2023ء کو جامعہ کی عالیشان مسجد میں صحیح بخاری کی آخری حدیث کا درس تمام طلبہ وطالبات اور اساتذہ ومعلمات کے سامنے دیا گیا۔یہ درس جامعہ کے نہایت موقر اور محترم استاذ جناب ڈاکٹر محمد ارشد مدنی حفظہ اللہ نے دیا۔درس کے آغاز سے قبل فارغ ہونے والے تمام طلبہ وطالبات نے سند کے ساتھ آخری حدیث کو پڑھا۔اس کے بعد درس کا مبارک سلسلہ شروع ہوا۔موضوع کی مناسب سے مدرس حدیث جناب ڈاکٹر ارشد مدنی نے آخری حدیث کی پوری سند اپنے استاد شیخ فضل الرحمن سلفی مظفر پوری رحمہ اللہ سے لیکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پیش کی۔ حدیث کی سند اور متن پر سیر حاصل گفتگو کرنے سے قبل امام بخاری رحمہ اللہ کی مختصر سوانح کا بھی تذکرہ کیا۔انہوں نے یہ ذکر کیا کہ اللہ تعالى نے امام بخاری کو حدیث کا خصوصی علم عطا کیا تھا کم سنی میں ہزاروں حدیثوں کے وہ حافظ ہوچکے تھے اپنے اساتذہ کی چوک اور غلطیوں کی اصلاح بھی کرتے تھے۔خدمتِ حدیث کے سلسلے میں انہیں جو بھی پریشانیاں لاحق ہوئیں اسے انگیز کیا مگر حدیث کی عظمت اور تقدس پر حرف نہیں آنے دیا،امام بخاری کی تقریبا 24 تالیفات ہیں جن میں صحیح بخاری سب سے مشہور اور عظیم ہے۔ ڈاکٹر ارشد مدنی نے حدیث کے رواة کا مختصر تعارف پیش کرنے کے بعد متن حدیث کا علمی جائزہ سامعین و سامعات کے سامنے پیش کیا۔قسط اور میزان کی لغوی تحلیل کی،میزان سے متعلق اہل علم کے موقف کو بیان کیا اور اس بات کو واضح کیا کہ اہل سنت والجماعت میزان پر ایمان رکھتے ہیں اور راجح قول یہی ہے کہ میزان ایک ہوگا جس پر بندوں کے جملہ اعمال تولے جائیں گے۔ان فرقوں اور ان کے اشکالات کی وضاحت کی جو اعمال کے وزن کئے جانے کی تاویل یا انکار کرتے ہیں اور موجودہ ایجادات کی مثال دیکر اس امر کی وضاحت کی کہ جب ہواؤں،دھوپ اور ٹھنڈک کو ناپا اور تولا جاسکتا ہے تو بھلا بندوں کے اعمال کیسے تولے نہیں جاسکتے۔انسان کی زندگی میں ذکر واذکار اور اعمال صالحہ کی جو غیر معمولی اہمیت ہے اس کی طرف بھی اشارہ کیا۔خاص طور سے اخلاصِ عمل کے تئیں سامعین کی توجہ مبذول کرائی۔امام بخاری نے اپنی کتاب کی انتہا اس حدیث سے کیوں کی ہے حدیث کی مناسبت باب سے کیا ہے ان تمام موضوعات پر جناب ڈاکٹر ارشد مدنی نے صاف ستھرے انداز میں روشنی ڈالی اور کہا کہ اگر بندوں کے دنیاوی معاملات میں اخلاص نہ ہو تو پھر ایسے اعمال کی آخرت میں کوئی وقعت نہیں ہوگی اور وہ میزان میں بھاری بھی نہیں ہوں گے۔کن لوگوں کے اعمال کا وزن ہوگا اور کن کے اعمال وزن نہیں ہوں گے ان جیسے دیگر علمی مسائل سے بھی استاذ محترم نے جملہ حاضرین کو روشناس کرایا۔اخیر میں طلبہ وطالبات کو اہم نصیحتیں فرمائیں۔ موسس جامعہ رحمہ اللہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ رئیس جامعہ جناب ڈاکٹر عبد اللہ بن محمد لقمان سلفی حفظہ اللہ کی جہد مسلسل کی تعریف کی اور ان کے لئے دعا کی۔صحیح بخاری کی آخری حدیث کے درس کی مناسبت سے جامعہ کے مؤقر اساتذہ میں سے شیخ ابو القیس عبد العزیز مدنی(رئیس لجنہ تعلیمیہ)،شیخ نور الاسلام مدنی،شیخ شکیل احمد اثری اور (راقم السطور)آصف تنویر تیمی کا بھی مختصر خطاب ہوا،جنہیں سامعین نے بغور سنا۔درس بخاری کا یہ انوکھا پروگرام پورے طور پر کامیاب رہا۔اور جامعہ اور ذمہ داران کی حفاظت فرمائے اور ان کی خدمات کو قبول کرے۔آمین