بیجنگ (ہ س)۔امریکی اخبار ’نیویارک پوسٹ‘ نے جمعرات کے روز با خبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت چینی درآمدات پر عائد 145 فی صد ٹیکس کم کر کے 50 سے 54 فی صد تک لانے پر غور کر رہی ہے، اور یہ کمی اگلے ہفتے سے شروع ہو سکتی ہے۔ تاہم وائٹ ہاؤس نے اس خبر کو محض قیاس آرائی قرار دے کر مسترد کر دیا۔ذرائع کے مطابق، مذاکرات کے دوران نہ صرف چین بلکہ دیگر ایشیائی ممالک پر بھی ٹیکس کم کر کے تقریباً 25 فی صد تک لانے کی تجویز زیر غور ہے۔ صدر ٹرمپ نے بھی ایک بیان میں کہا کہ چین پر عائد موجودہ ٹیکس "کم ہو کر ہی رہے گا”، اور اسے برطانیہ کے ساتھ نئے تجارتی معاہدے کے اعلان کے دوران دہرایا۔یہ تجویز امریکی وزیر خزانہ کی اس رائے کے بعد سامنے آئی ہے کہ موجودہ شرح ’ناقابلِ برداشت‘ ہے۔ امریکی ریٹیل کمپنیاں، خصوصاً کھلونوں کی صنعت، جو 80 فی صد مصنوعات چین سے درآمد کرتی ہے، ٹیکسوں میں کمی کی توقع میں اپنی قیمتیں دوبارہ ترتیب دینے کی تیاری کر رہی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ 54 فی صد کی مجوزہ شرح اب بھی بلند ہے، لیکن یہ’جادوئی نمبر‘ تصور کی جا رہی ہے جو چین سے درآمدی عمل کو دوبارہ متحرک کر سکتا ہے، خاص طور پر جب کہ چھٹیوں کا موسم قریب ہے۔