ترواننت پورم، 12 دسمبر (:) ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کے چیئرمین ایس سومناتھ نے کہا ہے کہ چندریان -3 قمری مشن کی شاندار کامیابی کے بعد، اسرو 2040 تک پہلی مرتبہ ہندوستانی خلابازوں کو چاند پر بھیجنے کے اپنے منصوبے پر زور شور سے کام کررہا ہے ۔مسٹرسومناتھ نے کہا کہ اسرو کا مقصد ‘گگنیان’ پروگرام کے ساتھ خلائی تحقیق میں اگلا قدم اٹھانا ہے ، جس میں دو سے تین ہندوستانی خلابازوں کے عملے کو تین دنوں تک زمین کے مدار (ایل ای او) میں بھیجنے کا منصوبہ ہے ، جس کے بعد انہیں پہلے سے طے شدہ مقام پر ہندوستانی پانیوں تک بحفاظت واپس بھیجاجائے گا۔انہوں نے یہ بات منورما ایئر بک 2024 کے لیے ایک خصوصی مضمون میں کہی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ کے چار ٹیسٹ پائلٹس کو مشن کے لیے نامزد خلابازوں کے طور پر منتخب کیا گیا ہے ۔ فی الحال، یہ لوگ بنگلورو میں خلائی مسافر تربیتی سہولت (اے ٹی ایف) میں مشن کے لیے مخصوص تربیت سے گزر رہے ہیں۔پہلے انسان بردار خلائی مشن گگنیان میں کلیدی ٹیکنالوجیز کی ترقی شامل ہے ، جس میں انسانی ایٹڈ(انسانوں کو محفوظ طریقے سے لے جانے کے قابل) لانچ وہیکل (ایچ ایک وی ایم3)، ایک کریو ماڈیول (سی ایم) اور سروس ماڈیول (ایس ایم) اور لائف سپورٹ سسٹم کے ساتھ ایک آربٹل ماڈیول شامل ہے ۔انٹیگریٹڈ ایئر ڈراپ ٹیسٹ، پیڈ ابورٹ ٹیسٹ اور ٹیسٹ گاڑیوں کی پروازوں کے علاوہ دو ایسے ہی نان کریوڈ مشنز (جی1 اور جی2) انسان بردار مشن سے پہلے ہوں گے۔سی ایم خلا میں عملے کے لیے زمین جیسے ماحول والا رہنے کے قابل ہے اوراسے دوبارہ محفوظ طریقے سے داخلے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ حفاظتی اقدامات میں ہنگامی حالات کے لیے کریو ایسکیپ سسٹم (سی ای ایس) بھی شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ وہیکل (ٹی وی-ڈی1) کی پہلی ترقیاتی پرواز 21 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی تھی اور اس نے کرو ایسکیپ سسٹم کے ان-فلائٹ ڈلیوری کا کامیابی سے مظاہرہ کیا، جس کے بعد کرو ماڈیول کو الگ کیاگیا اور ہندوستانی فوج نے خلیج بنگال سے اس کو بحفاظت ریکورڈ کیا۔
انہوں نے کہا، "اس آزمائشی پرواز کی کامیابی بعد کے بغیر پائلٹ کے مشن اور 2025 میں شروع ہونے والے حتمی انسان بردار خلائی مشن کے لیے اہم تھی۔”مسٹر سومناتھ نے کہا، اسرو کا ایک اور اہم پروجیکٹ آدتیہ ایل1 ہے ، جو ہندوستان کا پہلا شمسی ریسرچ مشن ہے ۔ یہ لگرینج پوائنٹ 1 کے منفرد وینٹیج پوائنٹ سے سورج کا مطالعہ کرے گا۔ یہ قمری اور شمسی تحقیق دونوں میں ملک کی طاقت کو ظاہر کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اسرو کے مختلف مراکز اور تعلیمی اداروں کے تعاون سے مقامی طور پر تیار کردہ سات سائنسی پے لوڈ سے لیس، آدتیہ ایل1 خلائی جہاز سورج کے اسرار کو دریافت کرے گا، جس میں سولر کورونا، شمسی ہوا، شمسی فلیئرس اور انٹرپلینیٹری مقناطیسی میدانوں کی پیمائش شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2 ستمبر 2023 کو شروع کیا گیا، آدتیہ ایل1 پانچ سال کے مشن کے لیے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خلائی جہاز زمین سے تقریباً 1.5 ملین کلومیٹر دور سورج-ارتھ لگرینج پوائنٹ 1 (ایل1) کی طرف اپنے مطلوبہ راستے پر ہے ، جہاں اسے جنوری 2024 میں ہالو کے مدار میں رکھا جائے گا۔چندریان 3 مشن کی کامیابی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی کامیابی ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 23 اگست (چاند کے جنوبی قطب کے قریب لینڈنگ) کو ہندوستان میں "قومی خلائی دن” کے طور پر اعلان کیا ہے ۔