صادق شروانی
نئی دہلی13دسمبر، سماج نیوز سروس:ذرائع کے مطابق چھ لوگوں نے مل کر پوری سازش رچی تھی اور وہ سب گروگرام میں ہی ٹھہرے ہوئے تھے۔ ایک ملزم ابھی تک مفروربتا ئے جاتے ہیں ،قانون ماہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکیورٹی میں بڑی کوتاہی بتایا ہے دو مشتبہ افراد نے حفاظتی حصار توڑ کر لوک سبھا میں وزیٹر گیلری سے چھلانگ لگا دی۔ پارلیمنٹ کی کارروائی کے دوران دونوں افراد بینچ پر چڑھ گئے اور اچھل کود کرنے لگے۔ جس کے بعد وہاں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا۔ سیکیورٹی اہلکار فوراً بھاگے اور دونوں ملزمان کو پکڑ لیا۔ ارکان اسمبلی نے دونوں افراد کو گھیر لیا۔ لوک سبھا کی سیکورٹی میں مصروف مارشل بھی فوراً دوڑتے ہوئے آئے اور دونوں کو قابو کر لیا۔ذرائیع سے ملی اطلاع کے مطابق امول شندے اور نیلم کو پارلیمنٹ کے باہر اور ساگر شرما اور منورنجن ڈی کو لوک سبھا کے چیمبر میں پکڑا گیا۔ جو پولیس کی تحویل میں ہیں۔ دو دیگر، جن کی شناخت للت اور وکرم کے طور پر کی گئی ہے، کی تلاش کی جارہی ہے اور ان کے ساتھی ہونے کا شبہ ہے۔ پولیس نے بتایا کہ امول شندے اور نیلم کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا جس سے پیلا اور سرخ دھواں نکلتا تھا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ چاروں ملزمان ایک دوسرے کو جانتے تھے اور ان کے دو دیگر ساتھی بھی تھے جن کا تاحال کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا۔لوک سبھا میں کارروائی کے دوران دو افراد نے سامعین گیلری سے چھلانگ لگا کر رنگین دھواں اڑایا، جس کے بعد پوری لوک سبھا میں دھواں ہی دھواں نظر آنے لگا۔ یہی نہیں پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ کے قریب ٹرانسپورٹ بھون کے باہر دو افراد پٹاخے پھوڑ کر احتجاج کر رہے تھے۔ ان چاروں افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کی سیکیورٹی میں کوتاہی کا معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسی دن یعنی 13 دسمبر کو پارلیمنٹ ہاؤس پر دہشت گرد حملہ ہوا تھا اور 9 فوجی شہید ہوئے تھے۔بتایا جا رہا ہے کہ سامعین گیلری میں چھلانگ لگانے والے دو افراد میں سے ایک میسور کے رکن پارلیمنٹ کے مہمان کے طور پر پارلیمنٹ پہنچا تھا۔ اس کا نام ساگر بتایا جاتا ہے۔ بی ایس پی سے نکالے گئے ایم پی دانش علی نے بھی بتایا کہ پکڑے گئے ایک نوجوان کا نام ساگر ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پرتاپ سمہا میسور سے بی جے پی کے ایم پی ہیں۔بی ایس پی ایم پی ملوک نگر نے بتایا کہ اچانک ایک نوجوان نے ان کی سیٹ کے پاس موجود سامعین گیلری سے چھلانگ لگا دی۔ اس کے فوراً بعد ایک اور نوجوان نے بھی چھلانگ لگا دی۔ ارکان اسمبلی نے نوجوان کو گھیر لیا تو اس نے اپنے جوتے سے کوئی چیز نکال لی جس سے دھواں اٹھنے لگا۔ دونوں نوجوان ‘آمریت نہیں چلے گی’ کا نعرہ لگا رہے تھے۔آج پارلیمنٹ پر دہشت گرد حملے کی برسی بھی ہے۔ 13 دسمبر 2001 کو پرانے پارلیمنٹ ہاؤس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ اس واقعہ کے بعد پارلیمنٹ میں موجود کئی ارکان پارلیمنٹ نے اس واقعہ کو سیکورٹی کی ایک بڑی کوتاہی قرار دیا اور حکومت سے سنجیدگی سے کارروائی کرنے کی اپیل کی۔ شیوسینا اور بی ایس پی ممبران پارلیمنٹ کے علاوہ کئی دیگر ممبران پارلیمنٹ نے بھی پارلیمنٹ میں اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔