نئی دہلی (یو این آئی) مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ سنٹرل گورنمنٹ ہیلتھ اسکیم (سی جی ایچ ایس) کارڈ کو اے بی ایچ اے کارڈ – آیوشمان بھارت سے جوڑنے کے بارے میں جو اطلاعات دی جارہی ہیں وہ پوری طرح سے گمراہ کن اور غلط ہیں۔ صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے منگل کو یہاں کہا کہ سی جی ایچ ایس ریکارڈ کو اے بی ایچ اے نمبروں سے جوڑنے کے حوالے سے بہت سی غلط اطلاعات پھیلائی جا رہی ہیں۔ وزارت نے کہا ہے کہ آیوشمان کارڈ ایک منفرد صحت شناختی کارڈ ( آئی ڈی ) ہے جو مکمل طور پر آدھار نمبر پر مبنی ہے ۔ آیوشمان کارڈ (علیحدہ ہیلتھ آئی ڈی) کی ضرورت اس لیے پیش آئی کیونکہ کوئی بھی آدھار نمبر اور دیگر حفاظتی نظام کو نافذ کیے بغیر کسی بھی سسٹم پر آدھار کو محفوظ نہیں کرسکتا۔ بہت سے اسپتال مریضوں کے ریکارڈ کو برقرار رکھتے ہیں، بار بار ٹیسٹ کرنے پر وقت اور پیسہ ضائع کرتے ہیں۔ صحت کے ریکارڈ کو اے بی ایچ اے سے جوڑنے سے مریض یا سی جی ایچ ایس سے مستفید ہونے والے کو ان کے موبائل فون پر ریکارڈ کی دستیابی میں سہولت ملے گی۔ وزارت نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس چھپانے کا کوئی مقصد نہیں ہے اور نہ ہی اسے ایسا کرنے کی ضرورت ہے ۔ یہ حکومت کے کسی مانیٹری یا مالیاتی منصوبے سے منسلک نہیں ہے ۔ اسے سرکاری صحت کے پروگراموں جیسے تولیدی اور بچوں کی صحت (آر سی ایچ )، غیر متعدی امراض ( این چی ڈی ایس )، نکشے ، یو ۔ ون (عالمگیر امیونائزیشن)، ای-سنجیوانی (ٹیلی کنسلٹیشن)، پی ایم جے اے وائی ، غذائیت (آنگن واڑی) جیسے پروگراموں میں شروع کیا جا رہا ہے ۔ . اسے چاردھام یاترا، مہا کمبھ، مرکزی خدمات کے لیے میڈیکل ٹیسٹ، ڈرائیونگ لائسنس کے لیے میڈیکل ٹیسٹ وغیرہ میں استعمال کیا جا سکتا ہے ۔