واشنگٹن (ہ س)۔بل گیٹس نے حال ہی میں اعلان کیا کہ ان کی ’گیٹس فاؤنڈیشن‘ سال 2045 میں بند کر دی جائے گی۔ بعد ازاں انھوں نے امریکی ارب پتی ایلون مسک پر شدید تنقید کی۔ گیٹس نے الزام لگایا کہ مسک نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کی مالی معاونت میں کمی کر کے دنیا کے غریب ترین بچوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔بل گیٹس، جو اب 69 برس کے ہو چکے ہیں، نے فنانشل ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ کٹوتیاں زندگی بچانے والی غذاؤں اور دواؤں کی مدتِ استعمال ختم ہو جانے کا سبب بنیں، جو گوداموں میں پڑی رہیں۔ ان کے مطابق، یہ اقدام خسرہ، ایڈز (ایچ آئی وی) اور پولیو جیسی بیماریوں کی واپسی کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ دنیا کے امیر ترین شخص کی تصویر، جو دنیا کے غریب ترین بچوں کو مار رہا ہو، اچھی تصویر نہیں ہے۔گیٹس نے الزام عائد کیا کہ ایلون مسک نے موزمبیق کے ایک ضلع ‘غزہ’ میں ایک اسپتال کی امداد روک دی، جہاں ایچ آئی وی وائرس کے ماں سے بچے میں منتقل ہونے کو روکنے پر کام ہو رہا تھا۔ انھوں نے کہا کہ مسک نے یہ فیصلہ ایک غلط مفروضے کی بنیاد پر کیا کہ امریکہ ، غزہ میں حماس کو کونڈم فراہم کر رہا ہے۔ گیٹس نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا "کاش وہ ان بچوں سے مل سکتے جو اب ایچ آئی وی کا شکار ہیں، کیوں کہ ان کی دی گئی امداد روک دی گئی۔بل گیٹس نے نیویارک ٹائمز کو ایک علیحدہ انٹرویو میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایلون مسک نے محض اس لیے یو ایس ایڈ کو نظر انداز کر دیا کیوں کہ وہ ہفتے کے آخر میں ہونے والی تقریب میں شریک نہیں ہو سکے۔واضح رہے کہ بل گیٹس نے اپنی سابقہ اہلیہ میلنڈا فرینچ گیٹس کے ساتھ سال 2000 میں گیٹس فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی تھی، جو عالمی صحت سے متعلق پالیسی سازی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ فاؤنڈیشن مختلف کمپنیوں کے ساتھ شراکت کے ذریعے طبی علاج کی قیمتیں کم کر کے انھیں غریب اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے لیے قابل استطاعت بناتی ہے۔بل گیٹس مائیکروسافٹ کے شریک بانی بھی ہیں، جو دنیا کی سب سے بڑی اور قیمتی سافٹ ویئر کمپنی ہے۔ اس کی مالیت اس وقت 32 کھرب ڈالر سے زیادہ ہے۔ گیٹس اس میں اب بھی تقریباً 1 فی صد حصص کے مالک ہیں۔ ان کی باقی دولت، جو 168 ارب ڈالر پر مشتمل ہے، "کاسکیڈ انویسٹمنٹ” کے ذریعے سنبھالی جاتی ہے۔ یہ مختلف کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرتی ہے، جیسے کینیڈین نیشنل ریلوے، ڈیر، اور ایکولا وغیرہ۔