نئی دہلی ( یو این آئی) راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے اراکین سے ایوان میں چیئر اور اراکین کے درمیاں ہوئی بات چیت کو عوام کی توجہ مبذول کرنے کے لئے عام کرنے کے رجحان سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے ۔ پیر کو بجٹ اجلاس کے پہلے دن ایوان کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تشویشناک بات ہے کہ چیئر اور ارکان کے درمیان ہونے والی گفتگو مطلوبہ شخص تک پہنچنے سے پہلے ہی عام ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا، "میں آپ کی توجہ ایک اہم اور تشویشناک پہلو کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں – بعض اوقات، اسپیکر کے ساتھ اراکین کی گفتگو پبلک ڈومین تک پہنچ جاتی ہے اور بعض اوقات وہ مطلوبہ شخص تک پہنچنے سے پہلے ہی پہنچ جاتی ہے ۔ عوام کی توجہ مبذول کرنے کے اس نامناسب عمل سے بچنا ہی بہتر ہے ۔” چیئرمین نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ یہ باوقار ایوان متعصبانہ مفادات سے اوپر اٹھ کر تحمل کے ساتھ بحث میں حصہ لے کر قوم کی خدمت کا عہد لے کر ایک مثال قائم کرے گا۔ انہوں نے کہا، ‘‘اس ایوان کو پارلیمانی روایات کے تقدس، مناسبیت اور پروٹوکول کے اعلیٰ ترین معیارات کی عکاسی کرنی چاہئے جو سب سے بڑی جمہوریت اور اس سے آگے مقننہ کے لیے تحریک کا باعث بنے گا۔ دنیا ہماری طرف دیکھ رہی ہے ، آئیے ہم اس امید پر کھرا اتریں۔ انہوں نے ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی کہ وہ ‘مکالمہ، بحث، غور و فکر اور بحث’ کے اصولوں کو برقرار رکھیں، مضبوط پارلیمانی بحث کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دیں اور ملک کے لیے ایک مثال قائم کریں۔ چیئرمین نے ممبران سے اپیل کی کہ وہ تمام تر مفادات کو ایک طرف چھوڑ کر قوم کو ہمیشہ اول رکھنے کے لیے وقف رہیں۔ انہوں نے کہا، ‘‘شروعات کرنے کے لیے جمہوریت کے اس مندر سے کوئی بہتر جگہ نہیں ہے ۔ آئیے ہم سب مل کر اپنے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کا عزم کریں۔ قانون سازی کا کام شروع کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں ارکان کی جانب سے رول 267 کے تحت کام ملتوی کرنے کے سات نوٹس موصول ہوئے ہیں لیکن انہیں قبول نہیں کیا گیا کیونکہ وہ قواعد و ضوابط کے مطابق نہیں ہیں۔