تہران :ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی نے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے فضائی دفاع کی تیاری نے اسرائیلی حملے کو ناکام بنا دیا۔
تسنیم نیوز ایجنسی نے سلامی کے حوالے سے کہا کہ اسرائیل اپنے حملوں کے ذریعے "اپنے گھناؤنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے”۔ انہوں نےکہا کہ اسرائیل”غلط فہمی اور نامرادی” کا شکار ہوا ہے۔
ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ "اسرائیلی حملے کے نتائج دردناک اور ناقابل تصور ہوں گے”۔ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے بین الاقوامی امور کے مشیر علی اکبر ولایتی نے کہا ہے کہ تہران اپنے خلاف کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دے گا۔
ایرانی مشیر نے برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ "جیسا کہ تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ ہم نے کبھی جنگیں شروع نہیں کیں۔ ایران عراق جنگ اس پالیسی کی زندہ مثال تھی۔ ہم کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب اس طرح دیں گے جس سے کسی بھی جارح کو دینا چاہیے تاکہ وہ اپنےاقدام پر پشیمان ہو‘‘۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے 26 اکتوبر کی رات ایران میں فوجی تنصیبات پر حملہ کیا تھا۔ اسرائیل نے اس حملے کو کامیاب قرارد یتے ہوئے کہا تھا کہ حملے کےمقاصد حاصل کرلیے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے وضاحت کی کہ اس کے جنگی طیاروں نے ایران میں میزائلوں کی تیاری کی تنصیبات پر حملہ کیا۔ یہ تنصیبات اسرائیل کے لیے براہ راست خطرہ تھیں۔ یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایرانی فضائی دفاعی نظام کو "اندھا” کرنے کے لیے شام میں ریڈاروں پر بھی پیشگی حملے کیے ہیں۔ایرانی میڈیا کے مطابق اس حملے سے ایرانی جوہری اور تزویراتی تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، کیونکہ فضائی دفاعی افواج جزوی طور پر حملے کو پسپا کرنے میں کامیاب رہی۔
دریں اثنا ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے پیر کے روز کہا کہ تہران گذشتہ ہفتے کے روز ایران میں فوجی اہداف پر اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کے لیے "تمام دستیاب ذرائع استعمال کرے گا”۔
قبل ازیں ایران نے ہفتے کے روز اسرائیل کے فضائی حملے سے متعلق اطلاعات مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے صرف محدود نقصان ہوا جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے کشیدگی کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے جس سے شرقِ اوسط میں ایک ہمہ گیر ہنگامہ آرائی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ایک ہفتہ وار ٹیلی ویژن نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بقائی نے کہا: "صیہونی حکومت [اسرائیل] کو قطعی اور مؤثر جواب دینے کے لیے [ایران] تمام دستیاب ذرائع استعمال کرے گا۔”ایران کے قائدِ اعلیٰ علی خامنہ ای نے اتوار کے روز کہا، ایرانی حکام کو یہ تعین کرنا چاہیے کہ اسرائیل کے خلاف ایران کی طاقت کا بہترین مظاہرہ کس طرح کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملے کو "نہ تو کم سمجھا جائے اور نہ ہی بڑھا چڑھا کر پیش کیا جائے۔”اسرائیلی فوج نے کہا کہ اسرائیلی جیٹ طیاروں نے ہفتے کو علی الصبح تہران اور مغربی ایران میں میزائل ساز کارخانوں اور دیگر مقامات پر تین دفعہ حملے کیے۔بھاری ہتھیاروں سے لیس ازلی دشمنوں نے مہینوں سے ایک دوسرے کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور ہفتہ کا حملہ یکم اکتوبر کو ایرانی میزائل حملوں کے بعد ہوا۔ ان کے بارے میں اسرائیل نے کہا کہ زیادہ تر میزائل اس کے فضائی دفاعی نظام نے تباہ کر دیئے تھے۔