لکھنؤ (سماج نیوز سروس) اتر پردیش کی یوگی حکومت نے ہر گھر میں نل کنکشن فراہم کرنے میں دیگر بڑی ریاستوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ ایک طرف تو یوگی حکومت ہر گھر کو نل کا پانی فراہم کرنے میں پہلے نمبر پر ہے، وہیں دوسری بڑی ریاستوں کے مقابلے ہر گھر کو نل کا کنکشن فراہم کرنے میں یوپی کا خرچ سب سے زیادہ کفایتی ہے۔ ڈبل انجن والی حکومت کا یوپی ماڈل دیگر خصوصی ریاستوں کے مقابلے ہر گھر میں نل کے پانی کی تقسیم میں بہترین ہے۔ ڈبل انجن والی حکومت کی پالیسیوں کی بدولت ہر خاندان کو نل کنکشن فراہم کرنے میں تقریباً 59 ہزار روپے لگے۔ جبکہ دیگر ریاستوں میں کم کنکشن پر خرچ ہونے والی رقم یوپی سے کہیں زیادہ تھی۔ حکومت اتر پردیش نے عام لوگوں کو انتہائی سستی قیمت پر نل کنکشن فراہم کئے۔ اس کے پیچھے ایک طرف یوگی حکومت کی شفاف پالیسیاں کارگر تھیں تو دوسری طرف اس جگہ کا جغرافیائی محل وقوع بھی ایک بڑی وجہ ہے۔ اسی وقت، اتر پردیش میں، 80 فیصد سے زیادہ شمسی توانائی پر مبنی اسکیمیں تھیں، اس لیے یہ کافی مؤثر تھیں۔ شمسی توانائی کی وجہ سے دیکھ بھال کی لاگت کم ہوگئی۔اتر پردیش مستقبل قریب میں سب سے سستا پانی فراہم کرنے کے لیے تیزی سے تیار ہو رہا ہے۔ اس کے پیچھے سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ یہاں تقریباً 80 فیصد اسکیمیں شمسی توانائی پر منحصر ہیں۔ اس سے بجلی کی قیمت میں کمی آئے گی۔ اس وقت، اتر پردیش میں جل جیون مشن کے تحت، تقریباً 32930 شمسی توانائی پر مبنی اسکیمیں ہر گھر کو نل کا پانی فراہم کرنے کے لیے چل رہی ہیں۔ باقی 40591 سکیمیں بجلی پر چلائی جا رہی ہیں۔ سولر بیسڈ پراجیکٹ کے ذریعے 2,23,66,237 خاندانوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ اس وقت بجلی کے ذریعے 36,65,080 خاندانوں کو پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ساتھ ہی ساتھ وندھیا اور بندیل کھنڈ کو پانی فراہم کرنا یوگی حکومت کی ترجیح رہی۔ یہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی سنجیدگی کی وجہ سے تھا کہ وندھیا-بندیل کھنڈ کے تقریباً 98 فیصد علاقوں میں نل کے کنکشن کے ساتھ ہر گھر تک پانی پہنچا۔ سال 2024 وندھیا بندل کھنڈ کے لیے تاریخی تھا۔ پینے کے پانی کے لیے ہمیشہ جدوجہد کرنے والے وندھیا-بندیل کھنڈ میں اس موسم گرما میں کہیں بھی پانی کی کمی نہیں تھی۔ پینے کے پانی کے حوالے سے نہ تو کوئی مظاہرہ ہوا اور نہ ہی ٹینکرز کا کوئی اجتماع۔اس کی وجہ جل جیون مشن کے تحت اس علاقے کے دیہاتوں میں پانی کی مناسب فراہمی تھی۔