نئی دہلی، سماج نیوز سروس:عام آدمی پارٹی کے ایک اور ایم ایل اے کی مشکلات بڑھ گئی ہیںایم ایل اے امانت اللہ خان جمعرات کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر پہنچے۔ جہاں ای ڈی نے دہلی وقف بورڈ میں مبینہ بے ضابطگیوں پر پوچھ گچھ کے لیے بلایا۔ جہاں منی لانڈرنگ کے حوالے سے ای ڈی نے ان سے پوچھ گچھ کی تھی۔سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے آپ ایم ایل اے کی عبوری ضمانت کی درخواست کو منسوخ کر دیا تھا اور انہیں 18 اپریل کو ای ڈی کی تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت بھی دی تھی۔ 50 سالہ مسٹر خان اوکھلا اسمبلی سے موجودہ ایم ایل اے ہیں۔ای ڈی کے دفتر جانے سے پہلے انہوں نے دعویٰ کیا کہ میں نے ہر اصول پر عمل کیا ہے۔ جب وہ وقف بورڈ کے چیئرمین تھے تو ہر طرح کے قانونی مشورے لیتے تھے۔ یہ کام 2013 میں آنے والے نئے ایکٹ کے تحت کیا گیا ہے۔امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کے طور پر کام کرتے ہوئے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 32 لوگوں کو بھرتی کرنے کا الزام ہے۔ الزام یہ تھا کہ دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے اے اے پی ایم ایل اے نے بدعنوانی اور جانبداری میں ملوث پایا تھا۔اس کے علاوہ دہلی وقف بورڈ کی کئی جائیدادیں غیر قانونی طور پر کرائے پر دی گئی تھیں۔ ان پر دہلی حکومت سے ملنے والی امداد سمیت بورڈ کے فنڈز کا غلط استعمال کرنے کا بھی الزام تھا۔تادم تحریر ممبر اسمبلی مسٹر خان ابھی تک ای ڈی دفتر میں ہیں ۔