ممتاز عالم رضوی
نئی دہلی،5؍دسمبر،سماج نیوز سروس: پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں جس طرح سے کانگریس کی شکست ہوئی ہے اس سے پورا سیاسی منظر نامہ ہی بدلتا نظر آ رہا ہے ۔راجستھان ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ جیسے ہندی بیلٹ میں شکست کے بعد اب ریجنل پارٹیوں نے کانگریس کی قیادت کو خارج کرنا شروع کر دیا ہے۔ کانگریس اعلی کمان کی جانب سے 6؍دسمبر کو ’انڈیا ‘ اتحاد کی ہونے والی میٹنگ اچانک ملتوی ہو گئی۔ اس کی وجہ صاف ہے ۔ پہلے مغربی بنگال کی وزیر اعلی اور ٹی ایم سی کی سپریمو ممتا بنرجی نے اپنی مصروفیت کا حوالہ دیتے ہوئے میٹنگ میں شرکت سے انکار کر دیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ در اصل پہلے سے میٹنگ کی اطلاع نہیں دی گئی تھی جس کے سبب شرکت ممکن نہیں ہے ۔ ابھی ممتا بنرجی کے انکار پر چہ می گوئیاں ہو رہی تھی کہ بہار اور اتر پردیش سے بھی کانگریس کے لیے بری خبر آ گئی ۔ بہار کے وزیر اعلی اور جے ڈی یو کے روح رواں نتیش کمار اور سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلی اتر پردیش اکھلیش یادو نے بھی میٹنگ میں شرکت سے کنارہ کشی اختیار کر لی ۔ان کے علاوہ بھی کئی ریجنل پارٹیوں کے لیڈران نے میٹنگ میں شرکت سے فی الحال انکار کر دیا جس کے بعد میٹنگ کو ملتوی کرنا پڑا۔ حالانکہ ممتا بنرجی یہ بات اس لیے صحیح نہیں لگ رہی ہے کہ پہلے سے میٹنگ کی اطلاع نہیں تھی کیونکہ شیو سینا (ادھو ٹھاکرے ) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نتائج برآمد ہونے سے دو دن پہلے میٹنگ کی اطلاع دی گئی تھی ۔واضح رہے کہ اپوزیشن انڈیا اتحاد میں ملک بھر کی کل 28؍پارٹیاں شامل ہیں ۔
عام انتخابات 2024؍کے سلسلہ میں غور و خوص کرنے کے لیے میٹنگ طلب کی گئی تھی ۔گزشتہ روز کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کی صدارت میں میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے میڈیا انچارج جے رام رمیش نے کہا تھا کہ عام انتخابات پر تبادلہ خیال کے لیے میٹنگ منعقد ہونے جا رہی ہے۔اس وقت تک صرف ممتا بنرجی نے ہی میٹنگ میں آنے سے انکار کیا تھا لیکن منگل کو جب مذکورہ بالا لیڈران نے بھی انکار کر دیا تو کانگریس کو میٹنگ ملتوی کرنی پڑی ۔ یہ بھی بتاتے چلیں کہ یہ میٹنگ کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکا ارجن کھڑگے کی جانب سے منعقد ہونے جارہی تھی لیکن اب جو نئی تاریخ کا اعلان کیا گیا ہے اس کو آر جے ڈی کے سربراہ اور بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو نے اعلان کیا ہے ۔ان کے مطابق 17؍دسمبرکو دہلی میں میٹنگ ہوگی ۔ علاوہ ازیں میٹنگ کے ملتوی ہونے پر جہاں ایک طرف بی جے پی نے چٹکی لینی شروع کر دی ہے کہ عام انتخابات سے پہلے ہی بکھر گیا ’انڈی‘ الائنس وہیں دوسری جانب ایک ساتھ کئی پارٹیوں کے انکار کے بعد کانگریس بھی بیک فٹ پر نظر آ رہی ہے ۔ خبر یہ ہے کہ سیٹوں کی تقسیم کو لے کر اب ریجنل پارٹیوں نے مشروط گفتگو کرنے کا من بنا یا ہے۔ اس کے ساتھ کانگریس کی قیادت کے بجائے ریجنل پارٹیوں میں سے کسی کو ذمہ داری سونپنے پر غور کرنے کی بات کی جا رہی ہے ۔
خیال رہے کہ اس سلسلہ میں نتیش کمار نے کوششیں کی تھیں اور انھوں نے ہنگامی طور پر ریجنل پارٹیوں کے لیڈران سے ہنگامی ملاقاتیں بھی کی تھیں لیکن آہستہ آہستہ کانگریسی قیادت کی جانب سے انھیں نظر انداز کرنے کی کوشش شروع ہو گئی تھی ۔مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں سماجوادی پارٹی کو بھی نظر انداز کیا گیا تھا جس سے کافی ماحول خراب ہوا تھا۔جو باتیں سابقہ میٹنگ میں طے ہوئی تھی ان کو بھی نظر انداز کیا جارہا تھا ۔یہی وہ باتے ہیں جن کے سبب اب ریجنل پارٹیاں اپنی شرطوں سے انڈیا بلاک کے مشن 24؍کو آگے بڑھانے کا من بنایا ہے ۔