میلبورن، معروف ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا ٹینس کو خیرباد کہتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور کیرئیر کے آخری میچ کے بعد گفتگو کے دوران آبدیدہ ہوگئیں۔ثانیہ مرزا اور آسٹریلین اوپنر روہن بوپنا کی جوڑی کو آسٹریلین اوپن ٹینس چیمپئن شپ کے فائنل میں کامیاب نہ ہوسکی، ہندوستانی جوڑی کو فائنل میں برازیلین جوڑی سے 7-6 اور 6-2 سے شکست ہوئی۔میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ثانیہ مرزا نے آبدیدہ ہوتے ہوئے اظہار خیال کیا، ٹینس اسٹار نے کہا کہ یہ میری خوش قسمتی ہے کہ یہاں میں نے متعدد بار کھیلا اور کئی ٹورنامنٹ میں فتح حاصل کی، میرا پروفیشنل کیریئر میلبرن سے شروع ہوا اور اپنا کیریئر ختم کرنے کے لیے اس سے اچھے ارینا کا سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔اسی دوران شائقین نے تالیاں بجا کر حوصلہ افزائی کی۔36 سالہ ثانیہ مرزا کہا کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں اپنے بیٹے کے سامنے اپنے کریئر کا آخری میچ کھیلوں گی، اس لیے یہ میرے لیے بہت خاص موقع ہے کہ اپنے 4 سالہ بیٹے اور اپنے والدین کے سامنے میں نے اپنا آخری فائنل کھیلا۔ ‘خیال رہے ثانیہ مرزا نے 7 جنوری کو ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا، انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ‘میں اپنی مرضی کے مطابق کام کرنے والی شخص ہوں، تو میں نہیں چاہتی کہ انجری میرا کیرئیر ختم کرے ، اس لیے میں نے ٹریننگ جاری رکھی تھی۔ثانیہ مرزا نے 6 سال کی عمر میں ٹینس کھیلنا شروع کیا اور باقاعدہ طو ر پر 2003 سے ٹینس کیرئیر کا آغاز کیا اور 2004 میں انہیں ہندوستان حکومت نے ارجن اعزاز سے نوازا گیا۔قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک کی اہلیہ ثانیہ مرزا نے 6 گرینڈ سلیم ڈبلز ٹائٹل جیتے ہیں، انہوں نے سال 2016 میں آسٹریلیا میں ہی ویمن ڈبلز کا ٹائٹل جیتا تھا۔ٹینس اسٹار نے سال 2005 میں جب آبائی شہر حیدرآباد ایونٹ میں کامیابی حاصل کی تو وہ ہندوستان میں ڈبلیو ٹی اے سنگلز ٹائٹل جیتنے والی پہلی ہندوستاسی خاتون تھیں، اس کے بعد وہ 2007 تک عالمی رینکنگ میں شامل رہیں جہاں ان کا نمبر 27 واں رہا۔ثانیہ مرزا 2007 میں خواتین کی سرفہرست 30 خواتین کھلاڑیوں میں شامل ہوئی تھیں۔