۰ غزہ میں فلسطینی نہیں انسانیت اور سبھی عالمی اداروں کا قتل ہوا
۰ سپر پاور کو اب ختم ہو جانا چاہئے تاکہ دنیا میں امن قائم ہو
۰ ایمان کے ساتھ مسلمانوں کو بیدار ہونے کی ضرورت
۰ دو قومی معاہدہ کے نفاذ سے ہی امن قائم ہو سکتا ہے
ممتاز عالم رضوی
نئی دہلی،12؍دسمبر،سماج نیوز سروس :اسرائیل کی جانب سے گزشتہ دو مہینے سے جاری قتل عام کے خلاف اور اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں کی بے بسی پر انڈین مسلم فار سول رائٹس ( آئی ایم سی آر ) کے زیراہتمام انڈیا اسلامک کلچر سینٹر میں ’’ حقوق انسانی اور اقوام متحدہ ‘‘ کے عنوان سے سمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں کہا گیا کہ اگر مسلم ممالک ایک ساتھ کھڑے ہو جائیں تو ایک دن میں جنگ رک جائے ۔ یہاں یہ بھی کہا گیا کہ غزہ میں صرف فلسطینیوں کی نہیں بلکہ اقوام متحدہ اور دنیا کے تمام حقوق انسانی کے اداروں کی بھی موت ہوئی ہے۔ سمینار میں پیش کیے گئے قرارداد میں اسرائیلی حملے کی پرزور مذمت کی گئی اور فلسطینیوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیانیز جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ۔ سمینار میں فلسطین کے سفیر عدنان،ایران ڈاکٹر الہٰی کے علاوہ کئی ملکوں کے سفرا سمیت سابق وزیر اعلی جموں و کشمیر فاروق عبداللہ ، سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید ، رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی ، رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن ،سابق رکن پارلیمنٹ سیتا رام یچوری ، سابق رکن پارلیمنٹ شاہد صدیقی ، پدم شری پروفیسر اخترالواسع ، سابق رکن پلاننگ کمیشن سیدہ حمید ، چیئرمین آئی ایم سی آر محمد ادیب ، پروفیسر آدتیہ نگم ، سماجی کارکن ہرش مندر ،پروفیسر وی کے ترپاٹھی ، سردار دھرم سنگھ ، سلیم انجینئر،جے این یو طلبا یونین کے سابق صدر بالا جی وغیرہ نے شرکت کی اور اپنے خیالات کااظہار کیاجبکہ ندیم خان نے نظامت کے فرائض انجام دیے،تلاوت اعظم بیگ نے کی ۔ فلسطینی سفیر عدنان نے موجودہ حالات کی تفصیل بیان کی ۔انھوں نے بتایا کہ اب تک 18؍ ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 8؍ ہزار کے قریب ملبے میں دبے ہیں ۔10؍ ہزار سے زیادہ فلسطینی اسرائیل کی جیل میں ہیں ۔ آج غزہ کو ایسا بتایا جا رہا ہے جیسے وہاں صرف فوجی ہی رہتے ہیں ۔ فاروق عبداللہ نے اسرائیلی حملے پر کہا کہ اقوام متحدہ کبھی کامیاب نہیں رہا ۔ انھوں نے مسلم ممالک کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اب نہیں بیدار ہوئے تو پورے عرب پر اسرائیل کا قبضہ ہو جائے گا اور تب بہت دیر ہو جائے گی ۔ انھوں نے کہا کہ پوری دنیا میں مظاہرے ہو رہے ہیں لیکن ہمیں اجازت نہیں ہے پھر بھی ہم کہہ رہے ہیں کہ ہم فلسطین کے ساتھ ہیں اور پی ایم مودی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جنگ بندی کے لیے بات کریں ۔ ایرانی سفیر ہند ڈاکٹر الہٰی نے فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وہاں کے شہریوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا امن کا تصورممکن نہیں ۔ انھوں نے کہا کہ یہ فلسطینی نہیں بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے اور پوری دنیا کو اس میں ساتھ آنا چاہئے ۔ دلائی لامہ کے نمائند آچاریہ یشی نے کہا کہ اب اقوام متحدہ اور سپر پاور کو ختم کرنے کا وقت آ گیا ۔ جب تک یہ ختم نہیں ہوگا دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا ۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں اگر وفد کی شکل میں ملکوں سے ملنا پڑے تو وہ بھی کرنا چاہئے ۔ انھوں نے کہا کہ یواین او تو ہیجڑا ہو گیا ہے ۔ سی پی ایم لیڈر سیتارام یچوری نے کہا کہ انشا اللہ ہم کامیاب ہوں گے اور اسرائیل کا ظلم ختم ہوگا ۔ رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے کہا کہ ہندوستانی فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں کیونکہ یہ مسئلہ انسانیت کا ہے ۔ سردار دھرم سنگھ نے کہا کہ ہمیں تو شکایت مسلم ممالک سے ہے کیونکہ اگر وہ ایک ساتھ کھڑے ہو جائیں تو جنگ ایک دن میں رک جائے گی ۔ان کو کیا ہوگیا ہے ؟ شاہد صدیقی نے کہا کہ غزہ میں صرف فلسطینی نہیں بلکہ انسانیت اور عالمی اداروں کا قتل ہوا ہے ۔ پروفیسر اخترالواسع نے اسرائیلی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ دو قومی معاہدہ کا نفاذ ہوناچاہئے۔
mumtazshalam@gmail.com
9899775906