روم: اٹلی کی حکمراں جماعت برادرز آف اٹلی نے پارلیمنٹ میں حجاب مخالف بِل پیش کردیا، اس نئے بِل میں عوامی مقامات پر برقعہ پہننے اور چہرے کو ڈھانپنے پر پابندی عائد کئے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق مجوزہ قانون کے مطابق اسکول، یونیورسٹی، دفاتر، دکانوں اور سرکاری عمارتوں جیسے کسی بھی عوامی مقام پر چہرہ ڈھانپنے والے لباس کو پہننے پر پابندی عائد ہوگی۔ رپورٹس کے مطابق ان میں برقعہ اور نقاب دونوں شامل ہیں۔ نئے مجوزہ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر 300 سے 3,000 یورو تک کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا نیا بِل چہرے کو ڈھانپنے تک محدود نہیں ہے بلکہ اس میں ان مذہبی تنظیموں پر بھی نظر رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جن کے حکومت کے ساتھ باقاعدہ معاہدے نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ اٹلی میں تاحال اسلام کو قانونی طور پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے لیکن 13 دیگر مذاہب کو تسلیم کیا جاچکا ہے، اٹلی کے کچھ شمالی علاقوں میں اس طرح کی پابندیاں پہلے ہی عائد کی جاچکی ہیں۔ فرانس یورپی ممالک میں پہلا ملک ہے جس نے 2011 میں عوامی سطح پر اسلامی حجاب کو ممنوع قرار دے دیا تھا۔ اس کے بعد دیگر ممالک نے بھی برقعے یا چہرے کو کسی بھی طرح ڈھانپنے پر پابندی عائد کردی تھی۔