’کیش فار کیوری ‘ کا معاملہ
رمیش بدوڑھی کو معافی ، مہوا موئترا کو سزا
ایتھکس کمیٹی کی رپورٹ کے بعد ٹی ایم سی لیڈر کی لوک سبھا کی رکنیت ختم کی گئی ،کاروائی کے بعد خاتون لیڈر نے کہا اسی لوک سبھا میں کنور دانش علی کو کیا کچھ نہیں کہا گیا لیکن اس پر کاروائی نہیں ہوئی لیکن میرے خلاف کاروائی ہوئی ،بی جے پی کا خاتمہ اب طے ہے
ہمارا سماج بیورو
لوک سبھا میں صرف 26؍مسلم کیوں ہیں
ملک میں 200؍ملین مسلمان ہیں پھر بھی
بی جے پی کے 303؍ میں ایک بھی مسلم نہیں
بی جے پی مسلم اور خواتین سے نفرت کرتی ہے
نئی دہلی :’کیش فار کیوری ‘کے معاملہ میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی ) کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کی رکنیت منسوخ کر دی گئی جس سے قومی سیاست میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے اور یہ سوال پیدا ہو گیا ہے کہ ایک طرف بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کو بدزبانی کے باوجود معاف کر دیا جاتا ہے اور دوسری طرف ٹی ایم سی کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کی باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے برخاست کر دیا جاتا ہے۔علاوہ ازیںکیش فار کیوری کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اسے ایتھکس کمیٹی کو جانچ کے لیے سونپ دیا گیا تھا ۔ایتھکس کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کی ۔اس میں سفارش کی گئی تھی کہ مہوا موئترا نے پارلیمنٹ کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے چنانچہ ان کی رکنیت منسوخ کی جائے۔اس سفارش پر پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد پٹیل کی جانب سے رکنیت منسوخی کے لیے لوک سبھا میں تجویز پیش کی گئی جس پر بحث ہوئی ۔بحث کے بعد اکثریت کے ساتھ تجویز منظور کر لی گئی۔ایتھکس کمیٹی کی کاروائی کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے شدید آواز بلند کی گئی ۔ رکنیت سے برخاست کیے جانے کے بعد مہواموئترا نے جو بیان دیا ہے اس سے قومی سیاست میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے ۔ انھوں نے پارلیمنٹ کے احاطہ میں سونیا گاندھی سمیت تمام اپوزیشن لیڈران کی موجودگی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رمیش بدھوڑی لوک سبھا میں کھڑے ہوتے ہیں ، کنور دانش علی کو بھڑا ، کٹوا اور نہ جانے کیا کیا کہتے ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی۔انھوں نے کہا کہ پوری لوک سبھا میں صرف 26؍مسلم رکن پارلیمنٹ ہیں جبکہ ملک میں 200؍ملین مسلمانوں کی آبادی ہے ۔ بی جے پی کے 303؍رکن لوک سبھا ہیں لیکن ان میں ایک بھی مسلم نہیں ہے ۔انھوں نے کہا کہ بی جے پی اقلیتوں ، خواتین سے نفرت کرنے والی پارٹی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ میں 49؍سال کی ہوں اور میں آنے والے 30؍تک الیکشن لڑوں گی ۔ پارلیمنٹ کے اندر اور پارلیمنٹ کے باہر آواز بلند کرتی رہوں گی۔ انھوں نے قومی گیت کا ایک مصرع بھی پڑھا۔ ’پنجاب سندھ ،گجرات مراٹھا دراوڑ اچا بنگا ۔ ‘اس کے بعد کہا کہ پنجاب کس کے پاس ہے ۔سندھ اب ہمارا نہیں ہے ۔دراوڑ تمہارے نہیں ہیں ، اتکل تمہارے نہیں ، بنگالی بھی تمہارے نہیں ہیں ۔ پھر کس بنیاد پر کہہ رہے ہو کہ اکثریت ہے ۔ ایتھکس کمیٹی کو کوئی پاور نہیں ہے کہ وہ ہمیں برخاست کرے ۔ اس کمیٹی کو کوئی بھی آئینی حق نہیں ہے ۔ اس نے غلط بیانی سے کام لیا ہے ۔ مہواموئترا نے کہا کہ در اصل یہ آپ کے خاتمہ کی شروعات ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ’’جب ناش منوش پر چھاتا ہے ، توپہلے وویک مر جاتا ہے ۔‘‘میں جلد واپس لوٹوں گی ۔ سب کو دیکھوں گی ۔
جو بھی اڈانی کے خلاف بولے گا اور نکال دیا جائے گا :ستیہ پال ملک
دوسری جانب سابق گورنر جموں و کشمیر ستیہ پال ملک نے کہا کہ موئترا نے کیا غلط کہا تھا ، سچ ہی تو کہا تھا تو اس میں رکنیت منسوخ کرنے والی کیا بات تھی ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ملک تاناشاہی کے ذریعہ چلایا جا رہا ہے ۔ جو بھی مودی کے دوست اڈانی کے خلاف آواز بلند کرے گا اس کو ایوان سے باہر نکال دیا جائے گا ۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر ، رمیش بدھوڑی اور برج بھوشن شرن سنگھ کی تصویر ٹیگ کی اور لکھا ہے کہ ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ۔