پٹنہ: 26 مئی کو مظفر پور ضلع کے کڑھنی میں نو سالہ دلت لڑکی کی عصمت دری اور مناسب علاج نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہ کی موت سے ناراض بہار کانگریس نے انکم ٹیکس گولمبر پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور وزیر صحت منگل پانڈے کا پتلا جلایا۔
بہار پردیش کانگریس کے زیر اہتمام اس پتلا جلانے اور احتجاجی مارچ میں ریاستی کانگریس کے صدر راجیش رام موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ذمہ دار نتیش-بی جے پی حکومت نے سرکاری بدانتظامی کی وجہ سے نو سالہ دلت عصمت دری متاثرہ لڑکی کو موت کے منہ میں دھکیل دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعہ 26 مئی کو ہوا تھا اور اس کے بعد سے کانگریس پارٹی اس مسئلہ کو مسلسل اٹھا رہی ہے لیکن مظفر پور کے ڈی ایم سے لے کر پٹنہ ایمس اور پٹنہ پی ایم سی ایچ تک کسی نے اس پر دھیان نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ مظفر پور کے ڈی ایم سے ملاقات کر کے لڑکی کی نازک حالت کو دیکھتے ہوئے ایک میمورنڈم دینے کے بعد لڑکی کو علاج کے لیے اعلیٰ مرکز میں ریفر کرنے کی اپیل کی اور کانگریس پارٹی مسلسل لڑکی کو دہلی ایمس لے جانے کی اپیل کر رہی تھی، لیکن جے ڈی یو-بی جے پی حکومت نے کوئی بات نہیں سنی۔ کل (31 مئی)، جب متاثرہ لڑکی کی طبیعت خراب ہونے کے بعد اسے پٹنہ لایا گیا، تو پٹنہ ایمس میں ماہر ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے اسے پہلے داخل نہیں کیا گیا۔ پھر اسے پی ایم سی ایچ لایا گیا، جہاں اسے داخل نہیں کیا گیا اور متاثرہ 5 گھنٹے تک ایمبولینس میں پڑی رہی۔ میری اپنی مداخلت اور گھنٹوں کی کوشش کے بعد مذکورہ دلت لڑکی کو پی ایم سی ایچ میں داخل کیا جاسکا، لیکن تب تک اس کی حالت بہت نازک ہوچکی تھی۔ آج صبح مذکورہ لڑکی علاج کے دوران فوت ہوگئی۔ بہار کے کونے کونے میں بیٹیوں کی چیخیں سنائی دے رہی ہیں۔
ریاستی کانگریس کے صدر راجیش رام نے یہ بھی الزام لگایا کہ پی ایم نریندر مودی کے بہار دورے کی وجہ سے اس معاملے کو دبایا جارہا ہے اور لڑکی کو پٹنہ لانے سے روکا جارہا ہے اور جب پی ایم بہار کے دورے سے واپس آئے تو اس لڑکی کو انتہائی نازک حالت میں پٹنہ لایا گیا تاکہ یہ معاملہ میڈیا میں نہ آئے۔ کانگریس پارٹی نتیش بی جے پی حکومت کے اس وحشیانہ رویے کی مخالفت کرتی ہے۔ بہار میں دلت پسماندہ طبقے کی بہن بیٹیاں بھی اس حکومت میں محفوظ نہیں ہیں۔
ریاستی کانگریس صدر راجیش رام پتلا جلانے کے بعد انکم ٹیکس پر دھرنے پر بیٹھ گئے اور کہا کہ اگر بہار کی نتیش بی جے پی حکومت انصاف نہیں دیتی ہے تو ہم پورے بہار میں احتجاج کریں گے۔
ریاستی کانگریس کے صدر راجیش رام کے علاوہ قومی سکریٹری اور بہار کے انچارج سشیل کمار پاسی، سنجیو پرساد ٹونی، چھترپتی یادو، پریم چند مشرا، ڈاکٹر سمیر کمار سنگھ، موتی لال شرما، ثروت جہاں فاطمہ، راجیش راٹھور، راج کمار راجن، ناگیندر کمار وکل،راجیو راجن، راجیش راٹھور،سورج یادو، ڈاکٹر سنجے یادیو، آدتیہ پاسوان، مونی دیوی پاسوان، شکیل الرحمان، امیتا بھوشن، کندن گپتا، سادھنا راجک، کمار آشیش، راجیش کمار سنہا، گنجن پٹیل، گیان رنجن، آشوتوش شرما، سوربھ سنہا، منت رحمانی، ششانک کمار سنگھ، ششانک کمار، شہنشاہ سنگھ، شہنشاہ خان،کمل دیو نارائن شکلا، دلیپ پاسوان، محمد شاہنواز، روی گولڈن، منوج شرما، سنتوش سریواستو، وصی اختر، سمیت کمار سنی، ارمیلا سنگھ نیلو، ندھی پانڈے، پردُمن یادو، ادے شنکر پٹیل، ہیرا سنگھ واگا، وملیش تیواری، سدھیر شرما، فیروز شریف، سھارتینا، سدھیر شرما، ندیم انصاری، ارون پاٹھک، دولت امام، اعظمی باری، وشال جھا کے علاوہ سیکڑوں کانگریسی رہنما اور کارکنان موجود تھے۔