فچ نے اسرائیلی ریٹنگ کے نقطہ نظر کو بھی منفی رکھا ہے جس کا مطلب ہے کہ اس میں مزید گراوٹ ممکن ہے، رپورٹ میں غزہ میں جنگ اور بگڑتے ہوئے جغرافیائی سیاسی خطرات کو ریٹنگ میں کمی کی وجہ بتایا گیا ہے۔اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزل سموٹریچ نے ایکس ایک بیان میں کہا کہ ’جنگ کے بعد درجہ بندی میں کمی اور اس سے پیدا ہونے والے جیو پولیٹیکل خطرات فطری ہیں‘۔گزشتہ روز ڈالر کے مقابلے میں اسرائیل کا شیکل 1.7 فیصد تک گر گیا تھا اور تل ابیب میں اسٹاک ایک فیصد سے زیادہ کی کمی کے ساتھ بند ہوا کیونکہ سرمایہ کار اسرائیل پر ممکنہ حملے کے بارے میں فکرمند ہیں۔رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ اگر زیادہ فوجی اخراجات اور معاشی غیر یقینی صورتحال جاری رہی تو 2025 کے بعد بھی ملک کے قرضوں میں اضافہ کا رجحان برقرار رہے گا۔