نئی دہلی،6دسمبر،پریس ریلیز:جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سینٹر فار انفارمیشن ٹیکنالوجی آرٹیوریم(CIT) میں علامہ طباطبائی ؒ کی شخصیت اور علمی آثارپر شعبۂ اسلامیات جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی(ISJMI) اور ہیومینٹیز ایڈوانس اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ(HASI)کے باہمی تعاون سے ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں سرزمین ہندوستان اور ایران کی علمی اور ادبی مایۂناز شخصیات کے ساتھ ساتھ مختلف یونیورسٹی کے اسکالرز، اساتذہ اور اسٹیوڈینز ، مذہبی،ثقافتی دانشوروں اور سماجی عہدہ داروں نے بھی شرکت کی۔کانفرنس کے مقررین نے علامہ طباطبائی ؒ کی علمی ،عرفانی اورقرآنی خدمات پر اپنے زریں خیالات کا اظہار فرمایا ااور تاکید کی اس دورمیں علامہ طباطبائی کی شخصیت سے واقفیت اہم ہے اس لئے کہ ان کی تعلیمات قرآنی ، فلسفی اور اخلاقی مسائل پرمشتمل ہیں وہ معنویات کا سرچشمہ ہیں جس سے عصرحاضر کا انسان سعادت کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے۔ اور اس بین الاقوامی کانفرنس میں علامہ طباطبائی کے بارے میں لکھی گئی کئی اردو اور انگریزی کتابوں کا رسم اجرا اور اس میں پیش کئے گئے مقالات کا اردو اور انگریزی مجموعہ بھی شایع کیا گیا۔کانفرنس میں یونیورسٹی کے اسکالرز ، اساتذہ کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی ،دہلی یونیورسٹی اورہمدرد یونیورسٹی کے اسٹیوڈنیز نے شرکت کی۔ تلاوت کلام مجیدسے کانفرنس کا آغاز:کانفرنس کاآغاز محمد عتیق،طالب علم شعبہ اسلامک اسٹڈیز کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔تاہم اس کے نظامت کے فرائض ڈاکٹر مہدی باقر خان(Trustee , Humanities Advancedstudies Institute) نے انجام دیے۔پروفیسر اقتدار محمد خان ، نے خطبہ استقالیہ پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ علامہ طباطبائی کی شخصیت اس اعتبار سے منفرد اور مختلف ہے کہ وہ بیک وقت مفسربھی تھے ، فلسفی بھی اورصوفیانہ طرز زندگی کے نمائندے بھی تھے ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کی علمی نگارشات اور روحانی و اخلاقی وراثت کو عام کیا جائے مجھے امید ہے کہ ریسرچ اسکالرز اور طلبہ وطالبات علامہ طباطبائی سینہ صرف واقف ہوسکیں گے بلکہ ان کی علمی خدمات اور کارناموںسے استفادہ بھی کریں گے۔آخر میں انہوں نے تمام شرکاء ، بالخصوص معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر آیت اللہ رضا رمضانی ،جنرل سکریٹری اہل بیت ورلڈ اسمبلی ایران سے تشریف لائے تھے آپ فلسفہ و حکمت اسلامی کے جید عالم دین تھے آپ نے اپنے کلیدی خطبہ میں علامہ طباطبائی کے کارناموں کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ انہوں نے دراصل شریعت ، حقیقت اورطریقت کو ایک جگہ جمع کردیا ہے جو ان کا عظیم الشان کارنامہ ہے ۔مہمان اعزازی پرفیسر محمد اسحاق نے بھی طباطبائی پر اظہار خیال کیا۔پدم شری پروفیسر ایمریٹس اور جامعہ ملیہ اسلامیہ شعبہ اسلامی کے سابق صدر اخترالواسع نے کہا کہ علامہ سید محمد حسین طباطبائی علم و عرفان اور حکمت و دانش کا مجموعہ تھے اور وہ صرف قرآن کریم کے مفسر ہی نہیں بلکہ اسلامی دنیا کے مشہور و معروف فلسفی اور صوفی بھی تھے۔ڈاکٹر محمد ارشد کو آرڈیینٹر بین الاقوامی کانفرنس کے کلمات تشکر پر کانفرنس کا اختتام ہوا۔کانفرنس میں شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے جملہ اساتذہ کے علاوہ مولانا سید تقی حیدر، مولانا سیدعابد عباس زیدی ، مولانا ثقلین ، مولانا اشرف زیدی ، مولانا اظہر ، مولانا سید جلال حیدرنقوی ،مولانا منظورعادل ، مولانا جواد حبیب ، مولانا رضوان حیدر ، مولانا شبیب حیدر ، مولانا سید قمرحسنین رضوی ، شیخ مصطفی غلام کویت کے علاوہ دیگر شعبوں کے صدور اساتذہ کرام ،ریسرچ اسکالرز اور ایم اے بی اے کے طلبہ و طالبات کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔