پٹنہ سیٹی 13جون ( ذوالقرنین) رجوع اِلیٰ اللہ، حلم اور خوفِ خدا رکھنے والے ان اوصاف کے متعلق قراٰن پاک میں ارشاد ہوتا ہے: (اِنَّ اِبْرٰہِیْمَ لَحَلِیْمٌ اَوَّاہٌ مُّنِیْبٌ بیشک ابراہیم تحمل والا بہت آہیں کرنے والا رجوع لانے والا ہے اس طرح کی بہت ساری خوبیوں کا ذکر قرآن مجید میں ابراہیم کے متعلق بیان ہوا یہ باتیں برکت خاں کا اکھاڑہ مغلپورہ جامع مسجد پٹنہ سٹی کے خطیب و امام خلیفہ رئیس المشائخ و خلیفہ شیخ الا سلام حضرت علامہ مولانا حافظ و قاری محمد صدام حسین عمادی قادری صاحب قبلہ نے نماز جمعہ سے قبل اپنے خطاب کے دوران کہی مزید بیان جاری رکھتے ہوئے فرمایا کہ اس آیت میں ابراہیم علیہ السّلام کی بہت مدح و تعریف کی گئی ہے جب آپ کو پتا چلا کہ فرشتے قومِ لوط کو ہلاک کرنے آئے ہیں تو بہت رنجیدہ ہوئے اور اللہ سے ڈرے اس لئے اللہ تعالیٰ نے آپ کی صفت میں ارشاد فرمایا کہ بیشک ابراہیم ’’حَلِیْمٌ‘‘ یعنی بڑے تحمل والے اور ’’اَوَّاہٌ‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ سے بہت زیادہ ڈرنے والے اور اس کے سامنے بہت آہ و زاری کرنے والے ہیں حضرت ابراہیم علیہ السّلام کی صفت میں ’’مُنِیْبٌ‘‘ اس لئے فرمایا کہ جو شخص دوسروں پر اللہ تعالیٰ کے عذاب کی بنا پراللہ تعالیٰ سے ڈرتا اور اس کی طرف رجوع کرتا ہے تو وہ اپنے معاملے میں اللہ تعالیٰ سے کس قدر ڈرنے والا اور اس کی طرف رجوع کرنے والا ہوگااللہ پاک نے آپ علیہ السّلام اور آپ کے رفقاء کی پیروی کرنے کا حکم ارشاد فرمایا چنانچہ ارشاد ہوتا ہے ترجمہ: بیشک تمہارے لیے اچھی پیروی تھی ابراہیم اور اس کے ساتھ والوں میںاللہ پاک ہمیں انبیائے کرام علیہمُ السّلام کی سیرت پڑھنے اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں فیضانِ انبیا سے مالامال فرمائے اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم،