• Grievance
  • Home
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions
  • About Us
  • Contact Us
اتوار, اکتوبر 19, 2025
Hamara Samaj
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
Hamara Samaj
Epaper Hamara Samaj Daily
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
Home اداریہ ؍مضامین

سیکولر ہندوستان میں گولوالکر کی معنویت: تاریخ، نظریہ اور آج کا بحران جب آزادی مساوات کے بغیر ہو، تو وہ کس کی آزادی ہے؟

شعیب رضا فاطمی

Hamara Samaj by Hamara Samaj
اگست 5, 2025
0 0
A A
Share on FacebookShare on Twitter

 

"میں ساری زندگی انگریزوں کی غلامی کرنے کے لیے تیار ہوں، مگر جو دلت، پچھڑوں اور مسلمانوں کو برابر کا حق دیتی ہو ایسی آزادی مجھے نہیں چاہیے” — گولوالکر 1940
یہ ذریں جملہ آر ایس ایس کے نظریہ ساز اور دوسرے سرسنگھ چالاک کا ہے جس کا اظہار موصوف نے 1940میں کیا تھا ۔اسے وقت کی ستم ظریفی کہیں یا کچھ اور کہ آج اسی نظریہ کے کوکھ سے پیدا ہونے والی سیاسی پارٹی کی مرکز سمیت زیادہ تر ریاستوں میں حکومت ہے اور مسلسل گیارہ برس سے سیکولر  آئین اور سرکار کے مابین چپقلش جاری ہے ۔لیکن اب جو آثار نظر آ رہے ہیں اس میں سیکولرازم اور کمیونلزم کے مابین جنگ اب آخری مرحلہ میں ہے ۔فتح یقینا حق کی ہوگی کیونکہ نہ تو بھارت کی زمین آمریت کی فصل کے لئے موزوں ہے اور نہ یہاں کا موسم ،اور ہندو راشٹرکا نظریہ  آمریت کی کوکھ سے ہی پیدا شدہ نظریہ ہے ۔
ہندوستان ایک کثیرالثقافتی، کثیرالمذاہب اور جمہوری ملک ہے۔ اس کی بنیاد جس آئینی نظریہ پر رکھی گئی، وہ سیکولرزم، برابری، انصاف اور جمہوری اقدار ہیں۔ لیکن جب ہم سنگھ پریوار کے نظریاتی ستون، آر ایس ایس کے دوسرے سربراہ (سرسنگھ چالک) ایم ایس گولوالکر کے بیانات اور خیالات کو دیکھتے ہیں، تو سوال پیدا ہوتا ہے: کیا ان کے نظریات ایک سیکولر اور جمہوری بھارت میں جگہ پا سکتے ہیں؟
مدھو سدھن گولوالکر (1906-1973) آر ایس ایس کے دوسرے سر سنگھ چالک تھے۔ ان کی سب سے متنازعہ کتاب "We, or Our Nationhood Defined” ہے، جس میں انہوں نے جرمنی کے فاشسٹ نظریہ کی تعریف کی اور ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانے کا تصور پیش کیا۔ ان کے مطابق، مسلمانوں، عیسائیوں اور دیگر غیر ہندو قوموں کو یا تو ہندو کلچر میں ضم ہو جانا چاہیے یا دوسرے درجے کے شہری بن کر رہنا چاہیے۔
وہ جملہ جو ہندوستانی سیکولرزم کے چہرے پر طمانچہ ہے۔
1940 میں گولوالکر نے واضح لفظوں میں کہا کہ "میں ساری زندگی انگریزوں کی غلامی کرنے کے لیے تیار ہوں مگر جو دلت، پچھڑوں اور مسلمانوں کو برابر کا حق دیتی ہو، ایسی آزادی مجھے نہیں چاہیے۔”
یہ جملہ صرف ایک انفرادی رائے نہیں تھی بلکہ آر ایس ایس کے اصل مزاج اور فکر کی نمائندگی کرتا تھا۔ گولوالکر کی نظر میں آزادی کا مطلب صرف ہندو اکثریت کی بالا دستی تھی، نہ کہ مساوات، اخوت اور انسانی وقار۔اور یہی وجہ ہے کہ تب سے اب تک جمہور پسند دانشور یہ کہتے اور لکھتے چلے آرہے ہیں کہ گولوالکر کے نظریات کی جمہوریت میں کوئی جگہ نہیں۔گولوالکر کے نزدیک سیکولرزم ایک مغربی سازش تھی۔ وہ ریاست اور مذہب کی علیحدگی کے قائل نہیں تھے، بلکہ چاہتے تھے کہ ہندوستان کا ہر شعبہ ہندو نظریات کے تحت ہو۔
ان کے بیانات اور تحریریں غیر ہندو اقلیتوں کو شک و شبہ اور نفرت کی نظر سے دیکھتی ہیں۔ وہ مسلمانوں اور عیسائیوں کو بیرونی قومیں کہتے تھے جن کی وفاداری پر ہمیشہ شک کیا جانا چاہیے۔
گولوالکر نے نہ صرف مذہبی اقلیتوں کی مخالفت کی بلکہ ذات پات کے نظام کو بھی سماجی توازن کا ذریعہ قرار دیا۔ ان کے مطابق برہمن سے شودر تک ہر ایک کو اپنی "قدرتی” حیثیت میں رہنا چاہیے۔
آج جب ملک کی سیاست میں سنگھ پریوار کا اثر بڑھ رہا ہے، تو گولوالکر کی پرانی تحریریں اور نظریات نئی جان پا رہے ہیں۔ ان کی شخصیت کو "وشوگرو” اور "درشیٹا” (دور اندیش رہنما) کہہ کر پیش کیا جا رہا ہے۔ اسکولی نصاب، تعلیمی ادارے، عدالتی تقاریر اور پالیسی سطح پر ان کے نظریات کی جھلک نظر آنے لگی ہے۔ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ جب
ملک کا آئین ہر شہری کو برابری، مذہبی آزادی اور شخصی آزادی کا ضامن بناتا ہے، تو گولوالکر جیسے شخص کے نظریات کو فروغ دینا آئینی بغاوت نہیں تو کیا ہے؟
کیا ایسے فرد کو قومی ہیرو بنایا جا سکتا ہے جس نے آزادی سے زیادہ ذات پات اور اکثریت پرستی کو اہمیت دی؟
ایک ایسے بھارت میں، جہاں دلت، مسلمان، قبائل، اور دیگر پچھڑے طبقے پہلے ہی حاشیے پر ہیں، گولوالکر کا نظریہ ان کے وجود کو مزید کمزور کرنے کا ذریعہ نہیں بن رہا؟
گولوالکر کے خیالات آج کے بھارت کے آئینی نظریہ سے متصادم ہیں۔ انہیں یاد رکھنا چاہیے، مگر ایک انتباہ کے طور پر — اس بات کی نشانی کے طور پر کہ کس طرح ایک فرد کا نظریہ قوم کو آمریت، نفرت اور تقسیم کی طرف لے جا سکتا ہے۔ اگر ہم واقعی آئین، جمہوریت، اور سیکولرزم کو عزیز رکھتے ہیں تو گولوالکر کے نظریات کی معنویت نہیں بلکہ مخالفت ضروری ہے۔

ShareTweetSend
Plugin Install : Subscribe Push Notification need OneSignal plugin to be installed.
ADVERTISEMENT
    • Trending
    • Comments
    • Latest
    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    جون 14, 2023
    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    دسمبر 13, 2022
    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام  10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام 10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    مارچ 31, 2023
    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    جون 14, 2023
    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    0
    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    0
    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    0
    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    0
    اسرائیلی فورسز کا فلسطینیوں پر ظلم جاری، مزید 6 شہید

    اسرائیلی فورسز کا فلسطینیوں پر ظلم جاری، مزید 6 شہید

    اکتوبر 16, 2025
    سعودی ولی عہد کامسجد الحرام کے قریب نیا ترقیاتی منصوبہ شروع

    سعودی ولی عہد کامسجد الحرام کے قریب نیا ترقیاتی منصوبہ شروع

    اکتوبر 16, 2025

    خواتین صف اول میں

    اکتوبر 16, 2025
    پاکستان اسٹریٹجک سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے پُرعزم ہے: وزیر خزانہ

    پاکستان اسٹریٹجک سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے پُرعزم ہے: وزیر خزانہ

    اکتوبر 16, 2025
    اسرائیلی فورسز کا فلسطینیوں پر ظلم جاری، مزید 6 شہید

    اسرائیلی فورسز کا فلسطینیوں پر ظلم جاری، مزید 6 شہید

    اکتوبر 16, 2025
    سعودی ولی عہد کامسجد الحرام کے قریب نیا ترقیاتی منصوبہ شروع

    سعودی ولی عہد کامسجد الحرام کے قریب نیا ترقیاتی منصوبہ شروع

    اکتوبر 16, 2025
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance
    Hamara Samaj

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    No Result
    View All Result
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    Welcome Back!

    Login to your account below

    Forgotten Password?

    Retrieve your password

    Please enter your username or email address to reset your password.

    Log In

    Add New Playlist