مظفر پور، 24/نومبر (وجاہت، بشارت رفیع) ” اردو بیداری ہفتہ” مہم کے تحت قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر و آزاد صحافی محمد رفیع کی قیادت میں تنظیم کے اراکین و عہدیداروں نے خود اپنے گھروں پر اور گاؤں، محلہ میں گھوم کر لوگوں سے اپنے اپنے گھر و دکان وغیرہ پر نیم پلیٹ ہندی کے ساتھ اردو میں لگانے کا فیصلہ لیا۔ اور یہ عزم کیا کہ اردو زبان کی ترویج و اشاعت کی ابتدا تنظیم کے عہدیداران اور اراکین اپنے گھروں سے کریں گے اور اردو زبان میں لکھے گئے نیم پلیٹ اپنے اپنے گھروں پر لگائیں گے اور ساتھ ہی عام عوام کو بھی اس کے لیے بیدار کریں گے کہ وہ اپنے گھروں پر اردو زبان میں لکھا ہوا نیم پلیٹ لگائیں، تنظیم اس کے لیے ان کو ان کا نیم پلیٹ ہندی کے ساتھ اردو زبان میں بنوا کر ان کے درمیان تقسیم کرے گی اور بڑے پیمانے پر یہ پیغام دینے کی کوشش کی جائے گی کہ اردو کو زندہ رکھنے کے لیے اردو کو محلوں اور بازاروں میں نظر آنا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں آج بڑی تعداد میں نیم پلیٹ پرنٹ کرایا گیا اور لوگوں کے درمیان تقسیم کیا گیا کہ وہ اپنے اپنے گھروں پر ضرور سے ضرور نیم پلیٹ لگائیں جس پر اردو کا استعمال کیا گیا ہو۔ جناب رفیع نے اس سلسلے میں اپنی ٹیم کے ساتھ محلوں کا دورہ کیا اور کہا کہ سب لوگ اپنے اپنے دکان اور مکان پر لازمی طور سے نیم پلیٹ لگائیں اور اردو کی ترویج و اشاعت کے لئے تحریکی شکل میں لگ جائیں تاکہ اردو زبان کے لئے ایسا ماحول بن جائے کہ اردو کا استعمال عام ہو جائے۔ اس موقع پر قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی صدر جناب تاج العارفین، ریاستی سیکرٹری محمد تاج الدین، ریاستی مجلس عاملہ کے رکن ندیم انور، نسیم اختر، مظفر پور مجلس عاملہ کے رکن محمد وسیم عالم، قومی اساتذہ تنظیم اورائی کے سیکریٹری محمد اکبر علی، رکن قومی اساتذہ تنظیم محمد سجاد، ساماجک کارکن محمد سمیع، محمد سعد اللہ، رٹائرڈ ٹیچر عبدالسلام اور سابق ممبر یونیورسٹی (کنسٹیچیونٹ کالج) سروس کمیشن بہار، پٹنہ پروفیسر (ڈاکٹر) وجئے کمار جیسوال، ڈاکٹر طوبیٰ ارشاد کا نام کا نیم پلیٹ بنواکر قومی اساتذہ تنظیم کے اراکین نے تقسیم کیا اور یہ کہا کہ آپ خود بھی اپنے نام کی تختی یعنی نیم پلیٹ لگائیں اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیں۔ قومی اساتذہ تنظیم کے ریاستی کنوینرمحمد رفیع کی مسلسل تحریکوں کے ذریعے سے اردو کی ترویج و اشاعت اور اس کا فروغ زمینی سطح پر ہونے لگا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ آنے والے دنوں میں ان کوششوں کے بہتر سے بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔