کیا آج رات سے ٹوئٹر ہمیشہ کیلئے بند ہوجائے گا؟
نیویارک، 18 نومبر (یو این آئی) حال ہی میں ٹیوٹر کو اپنی تحویل میں لینے کے بعد ہزاروں ملازمین کے پیٹ پر لات مارنے والے دنیا کی امیر ترین شخصیات میں سے ایک ایلون مسک کے ‘آمرانہ فرمان کا الٹا اثر ہوا ہے۔ سینکڑوں ملازمین نے اس انتہائی مقبول مائیکروبلاگنگ سائٹ کو الوداع کہا ہے ۔دریں اثنا ہیش ٹیگ ’آر آئی پی ٹیوٹ‘ ٹویٹر پر ٹرینڈ کر رہا ہے ۔ارب پتی مسک نے ملازمین کو جمعرات کی شام 5بجے یہ وارننگ دی تھی کہ وہ ہفتے میں 80گھنٹے کام کریں گے ، وہ بھی تیز رفتاری اور پوری مستعدی کے ساتھ، ورنہ ملازمت چھوڑنے کیلئے تیار رہیں۔ٹویٹر کے ہیڈ کوارٹر میں افراتفری پھیل گئی جب ٹویٹر کے سینکڑوں ملازمین نے مبینہ طور پر ‘سخت’ ماحول اور 80گھنٹے کام کے ہفتے کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن کے بعد استعفیٰ دے دیا۔ ٹویٹر نے اعلان کیا کہ وہ اگلے چند دنوں کیلئے اپنے دفتر کی عمارتیں بند کر دے گا اور پیر سے ملازمین کے بیج تک رسائی کو غیر فعال کر دے گا۔بہت سے صارفین مسٹر مسک کو ’ٹوئٹر کے قتل‘کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں، جب کہ ان کے کئی ملازمین یہ کہتے ہوئے ملازمت کو الوداع کہہ رہے ہیں کہ وہ اب ’آزاد‘ ہیں۔وہیں دوسری جانب مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک کی جانب سے 18نومبر کو ایک ٹوئٹ کیے جانے کے بعد چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں کہ ٹوئٹر کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بند کیا جا رہا ہے۔ ’ڈان‘ میں شائع خبر کے مطابق ایلون مسک نے 18نومبر کو ایک تصویر ٹوئٹ کی جس میں کچھ لوگ ایک قبر پر موجود تھے اور قبر کے کتبے سمیت لوگوں کے چہروں پر ٹوئٹر کو لوگو لگایا گیا تھا۔ایلون مسک نے مذکورہ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے اس پر کوئی وضاحت نہیں کی لیکن لوگوں نے ان کی ٹوئٹ پر طرح طرح کے تبصرے کرتے ہوئے انہیں درخواست کی کہ وہ ٹوئٹر کو بند نہ کریں، کیوں کہ اس کے علاوہ اب دنیا میں مزہ نہیں آئے گا۔اگرچہ ایلون مسک نے واضح نہیں کیا کہ ان کی ٹوئٹ کا کیا مقصد تھا، تاہم لوگوں نے ان کی ٹوئٹ پر مزاحیہ تبصرے کرتے ہوئے ٹوئٹر کے بند ہونے کی چہ مگوئیاں کرتے ہوئے فالوورز کو خدا حافظ کہنا شروع کردیا۔