بلند شہر: لڑکیوں کی تعلیم کے بغیر معاشرے میں تبدیلی کا تصور ممکن ہی نہیں۔ کیونکہ آج کی بیٹی کل کی ماں ہے اور ماں کی گود سے بہتر کوئی درسگاہ نہیں ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مولانا آزاد یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اسلامیات کے سابق صدر پروفیسر اختر الواسع نے کیا۔ وہ سکندرآباد کے گلائو ٹھی روڈ وا قع ادریس کالونی میں معاشی طور پر کمزور بچوں کیلئے شروع کئے گئے اسکول کے افتتاح کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے لوگوں سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو تعلیم دینے سے بڑا کوئی کام نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ تعلیم لوگوں کی سوچ بدل دیتی ہے۔ خیالات میں تبدیلی سے ہی معاشرے میں تبدیلی آتی ہے اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے۔ انہوں نے بچیوں کی تعلیم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک پڑھی لکھی ماں ہی اپنے بچوں کو اچھی اقدار اور اچھی تعلیم دے سکتی ہے۔ کیونکہ وہ تعلیم کی اہمیت کو جانتی ہے۔ بیٹیوں کی تعلیم سے معاشرے میں تبدیلی آئے گی اور یہ ملک ترقی کی طرف بڑھے گا۔ انہوں نے مدارس کو جدید تعلیم سے جوڑنے کی بھی حمایت کی۔ معاشی طور پر کمزور بچوں کیلئے شروع کئے گئے اسکول کے کام کو بھی سراہا۔ اس مو قع پر حاجی نور محمد قریشی، ڈاکٹر ظہیر احمد خاں اور دیگر مقررین نے بھی اپنے خیالات پیش کئے۔ پروگرام کی صدارت چو دھری راحت محمودخاں اور نظامت ماسٹر عبدالعلی نے کی۔ اس موقع پر ممبر رضوان قریشی سمیت عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔