محمد زاہد امینی
نوح،میوات، 9 اگست،سماج نیوز سروس: جمعیۃ علماء ہند کے ایک وفد نے میوات میں بلڈوزر کے ذریعہ متاثرین کے حالات جاننے کے لئے میوات کا دورہ کیا۔در اصل دودھ کی گھاٹی فیروز پور جھرکہ کے قریب بالکل پہاڑی کے نیچے 50 سال سے لوگ بسے ہوئے تھے اور یہ وہ لوگ ہیں جو دن بھر محنت مزدوری کرکے اپنے بچوں کی پرورش کرتے رہے ہیں۔اور ایسے 150 مکان ہیں جنکو بلڈوزر کے ذریعہ زمین دوز کردیا گیاہے۔ جمعیۃ علماءہند کے جنرل سیکرٹری مولانا حکیم الدین صاحب قاسمی اور مولانا غیور صاحب سینئر آرگنائزرجمعیۃ علماءہند، ناظمِ اعلٰی جمعیۃ علماء متحدہ پنجاب مولانا یحییٰ کریمی اور صدر جمعیۃ علماء میوات قاری اسلم صاحب بڈیڈوی مولانا زکریا امن فیلو شپ کے آرگنائزر اس وفد میں شامل رہے۔سرِدست متاثرین کے پاس کھانے پینے کے علاوہ سر چھپانے کے لئے بھی کوئی جگہ نہیں ہے۔اپنے ہی ملک کے باشندوں کو اس طرح اجاڑ نا یہ کہاں کا دستور و انصاف ہے۔ نوشاد عادل آرگنائزر جمعیۃ علماءہند نے مورخہ 8 اگست 2023 کو میوات کا دورہ کیا تھا۔جمعیۃ علماء ہند کے وفد سے دہلی واپس جاتے ہوئے مولانا صابر مظاہری سے ملاقات کی دوران میوات کی موجودہ صورت حال پر گفتگو ہوئی انہوں نے بتلایا کہ ابھی فوری طور پر سوہنا کی دو مسجدوں میں کام چالو کردیا ہے اور مولانا صابر مظاہری نے یقین دہانی کرائی ہے کہ میوات کے متاثرین کی جمعیۃ علماء ہند کے پلیٹ فارم سے حتی الامکان مدد کی جائے گی اور اس کام کے لئے دیگر رفقاء کو بھی آمادہ کریںگے۔کیونکہ میوات میں نیٹ بند تھا اس لئے اس پوسٹ کو آج شیر کیا جا رہا ہے۔لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ ان متاثرین کی فریاد رسی کریں اوراس پریشانی کے وقت میں اپنے بھائیوں کا ساتھ دیں۔