نئی دہلی، ہمارا سماج: دہلی کا معروف دینی ادارہ مدرسہ تعلیم القرآن تکیہ کالے خاں میردرد روڈنئی دہلی میں بہار کے ضلع ارریہ ، گاوں بانڈوب کے رہنے والے طالب علم نظرالاسلام بن محمد جمشید نے محض ۱۱ ماہ کی مدت میں قاری محمد تہذیب کی نگرانی میں میں حفظ قرآن کریم مکمل کیا۔ اس مناسبت سے مدرسہ کے بانی ومہتمم اور جمعیة علمائے نئی دہلی کے صدر مولانا محمد قاسم نوری کی ہدایت پرایک مختصر دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں حافظ نظرالاسلام کی مدرسہ کے اساتذہ اور ان کے متعلقین نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے حوصلہ افزائی کی۔ اس موقع پرمسجد نواب والی کے امام خطیب مفتی سلمان قاسمی اور فیروز شاہ کوٹلہ کے امام وخطیب مولانا تسلیم نےمشترکہ طور پر کہاکہ قرآن کریم دنیا کی سب سے اہم اور مقدس کتاب ہے، اس کی حفاظت کا وعدہ اللہ تعالیٰ خود کیا ہے چنانچہ قرآن کریم میں ارشاد ہے جس کا ترجمہ ہے کہ ’ہم نے قرآن کریم نازل کیا اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں‘۔ آپ کو ہر دور کلام اللہ کو سینے میں محفوظ کرنے والے مل جائیں گے یہ ہمارے اکابر اورمدارس اسلامیہ کی کوششوں کا ثمرہ ہے۔ دنیا میں جتنی بھی کتابیں نازل ہوئیں اس میں ردوبدل ہوا ہے لیکن قرآن کریم کو اللہ تعالیٰ نے ہمارے بچوں اور بچیوں کے ذریعہ محفوظ کرارکھا ہے، یہ اللہ تعالیٰ ہم سب پر کرم ہے۔ حافظ نظرالاسلام کے استاذ قاری محمد تہذیب نے کہاکہ قرآن کو چند ماہ کے اندر حفظ کرنا لینا ہی کوئی بڑی بات نہیں، بڑی بات یہ ہے کہ آپ ہمیشہ اس نور کو اپنے سینے میں محفوظ رکھیں، ہر روز تلاوت قرآن کریم کا معمول بنائیں، اپنے گھروں اور محلوں میں قرآن کی تلاوت پر زور دیتے رہیں۔ انہوں نے طلبہ کو مخاطب ہوکر کہاکہ اسباق میں ناغہ کرنے سے اس کی برکت ختم ہوجاتی ہے لہٰذا آپ سے جتنا ہوسکے سبق کو ہر روز بلاناغہ سنائیں، کسی بھی طرح کی بہانے بازی سے گریز کریں۔ یہ وقت بہت ہی قیمتی ہے اسے استعمال کریں۔لغویات اور لہوولعب سے بچیں۔ اس موقع پر مدرسہ کے اساتذہ قاری جاوید رشیدی، قاری سفیان، ڈاکٹر عبدالقادر،حافظ اختر، حیدر بھائی، گلو بھائی ودیگر لوگ موجود تھے۔