منہاج احمد
نئی دہلی 9اگست ،سماج نیوز سروس: ایمس میں اب اے آئی سے علاج کیا جائے گا، کمپیوٹر بتائے گا کہ مریض کو کب اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو وہ دن دور نہیں جب لوگوں کو ملک کے سرکاری اسپتالوں میں علاج کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ جلد ہی ملک کے سب سے مشہور اسپتال آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے ڈاکٹر بھی مریضوں کے علاج کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کریں گے۔ اس تکنیک کو استعمال کرتے ہوئے کچھ سوالات کے جوابات بھی مانگے جائیں گے۔ اس طرح اسپتال میں مریضوں کی انتظار کی فہرست میں کمی آئے گی۔ کیا اس سے مریضوں کے علاج میں تیزی آئے گی؟ماہرین کے مطابق کیا مریض کی بینائی جاتی ہے؟ کس مریض کی حالت ہنگامی ہے اور کس مریض کو فوری طور پر داخل کرنے کی ضرورت ہے، یہ کچھ سوالات ہیں جن کے جواب میں AI ماڈلز بہت مدد کر سکتے ہیں۔
ایمس کے اینڈو کرائنولوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ اور اے آئی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر راجیش کھڈگاوت کے مطابق، فی الحال ایمس کے مختلف شعبوں میں 39 AI پر مبنی پروگرام ریسرچ پروجیکٹ کے طور پر چلائے جا رہے ہیں۔ ان تجربات کا مطالعہ کرکے، AI کو مریضوں کے علاج میں منظم طریقے سے استعمال کیا جائے گا۔
ڈرون اور روبوٹس سے علاج تلاش کرنے کا امکان ہوگا۔اس کام کے لیے 7 ڈاکٹروں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو یہ بھی دیکھے گی کہ علاج کے لیے ڈرون اور روبوٹ کا استعمال کیسے کیا جاتا ہے۔ مریضوں کی سطح پر، ان کی صحت کے اکاؤنٹ کو فلٹر کرنے کا کام AI ٹیکنالوجی کے ذریعے آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔ تاکہ وہ مریض کی حالت اور ٹیسٹ رپورٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد تشخیص تیار کر سکے، یعنی وہ بتا سکے کہ مریض کی حالت دراصل کیسی ہے۔مثال کے طور پر، اگر ایمس میں ایک دن میں 1000 خون کی رپورٹیں موصول ہوتی ہیں، تو اے آئی یہ بتانے کا کام کرے گا کہ کس مریض کی حالت نازک ہے۔