بیدر، 9؍اگست، سماج نیوز سروس :تاخیر سے ملی اطلاع کے بموجب ضلع بیدر کے اُردو سی آرپی حضرات کے ساتھ الامین اُردو بوائز ہائی اسکول میں AIITAیونٹ بیدر کی کانفرنس عمل میں آئی .آئیٹا SACممبران محمد معظم صاحب اور محترمہ بلقیس فاطمہ کی زیر نگرانی منعقد ہوئی اس کانفرنس کی نظامت آئیٹا LACممبر محمد وحیدالدین نے نبھائی۔سرکاری مدارس میں تعلیمی معیار کی زبوں حالی ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔ ہر سال کی بہ نسبت طلباء کی داخلہ میں کمی واقع ہوئی ہے۔ قومی رجسٹرڈ تنظیم آئیٹا(آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس سوسی ایشن)نے سماج میں اساتذہ کی شبیہ پر اُٹھتے سوال پرغور کیا اور تعلیمی سال 2023-24میں بہتر حکمت عملی کے لئے اُردو سی آر پی حضرات کے ہمراہ کانفرنس منعقد کی۔
سی آرپی حضرات نے کہاکہ ایسے خواتین اساتذہ جن کی مادری اُردو زبان ہے مگر صدر معلمہ کے عہدہ سے اجتناب کئے ہوں وہاں کنڑا ٹیچرس کو عہدہ سونپا گیا ہے۔سرکاری اُردو میڈیم اسکولوں میں انگلش میڈیم کاسیکشن شروع تو کیا گیا ہے مگر انگلش میڈیم اساتذہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے معیار میں کمی واقع ہورہی ہے۔ حیرت ہیکہ ان نامناسب حالات کے باوجودسرپرستوں کی ترجیح اُردو سے زیادہ انگریزی میڈیم میں ہے۔ ریاست کرناٹک میں مولانا آزاد اسکول کی اجازت انگریزی میڈیم کے طورپر ہوئی مگر پہلی زبان انگریزی کے بجائے کنڑا ہونے کی وجہ سے دہم جماعت کے نتائج ابترثابت ہوئے ہیں۔
چند ایک اُردو اسکولوں میں دوپہر کے کھانے کا نظم دور فاصلہ پر مقام کنڑا اسکولوں میں ہے۔ مصروف ترین راستہ پار کرنا طلباء کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔منتخبہ اسکولوں کی ازسرِ نوتعمیر، کمرہ جماعتوں کی مرمّت، بیت الخلاء اور باورچی خانہ کی صفائی ، کمپاؤنڈ وال کی عدم موجودگی جیسے مسائل پر فوری اقدام لیا جا نا ہے۔امسال ضلع بیدر میں جملہ 18؍اُردو اسکول بند ہوچکے ہیں۔تعلقہ اوراد(بی) سے 10، بھالکی سے 4،ہمناآباد سے 2اور چٹگوپہ سے 1 جبکہ بیدر سے 1کا شمار ریکارڈ ہواہے۔کسی نہ کسی ناگہانی صورتحال کے سبب اُس علاقہ کے مسلم طلباء قریبی کنڑا اسکول میں رجوع ہوئے ہیں۔ محمد معظم آئیٹا SACممبر نے کہا کہ مادری زبان اُردو ہونے کے باوجود دیگر مادری زبان سے تعلیم کا عمل دشوارکُن ہوتا ہے۔
سینئر سی آر پی عبدالسلیم اور محمد مجیب نے مشورہ دیا کہ ایسے اسکولوں میں پڑھنے والے طلباء کے لئے تیسری زبان کے طورپراُردو مضمون کی اجازت کی درخواست ممکن ہے۔ اسکے علاوہ ریاست میں ٹرانسفرس کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ اسی اثناء جن اسکولوں میں مہمان اساتذہ کی ضرورت ہو وہاں انتظامیہ سے گزارش کی جائیگی تاکہ سرکاری اسکولوں میں معیاری تعلیم بحال ہوسکے۔ کانفرنس کی ابتداء عبدالمجید صاحب موظف مدرس کی قرأت کلام پاک سے ہوئی۔