24 پرگنہ،27؍نومبر : شہریت ترمیمی قانون یعنی سی اے اے کو ملک میں یقینی طور پر لاگو کیا جائے گا اور اس کے لیے راجیہ سبھا کی قانون ساز کمیٹی نے قواعد بنانے کے لیے 30 مارچ 2024 کی تاریخ مقرر کی ہے۔ یہ بات مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی نے کہی ہے۔اجے مشرا مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع میں ایک میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔آپ کو بتا دیں کہ شہریت ترمیمی بل دسمبر 2019 میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے پاس ہو چکا ہے۔ یہ بل 9 دسمبر 2019 کو لوک سبھا میں پاس ہوا تھا۔ یہ 11 دسمبر 2019 کو راجیہ سبھا میں پاس ہوا تھا۔ یہ 12 دسمبر کو قانون بن گیا۔ یہ ایکٹ 10 جنوری 2020 کو نافذ ہوا۔ اس ایکٹ کے تحت 31 دسمبر 2014 سے پہلے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے ہندوستان آنے والے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی اور عیسائیوں کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔مرکزی وزیر مملکت (ایم او ایس) برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی نے اتوار کے روز کہا کہ شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کو آنے والے مہینوں میں یقینی طور پر لاگو کیا جائے گا، راجیہ سبھا کی قانون ساز کمیٹی نے 30 مارچ 2024 تک قوانین بنانے کی آخری تاریخ مقرر کی ہے۔ . مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، اجے مشرا ٹینی نے سی اے اے قوانین کو وضع کرنے میں تاخیر پر متوا برادری کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی۔انھوں نے کہا کہ دسمبر 2019 میں پارلیمنٹ کے ذریعے منظور کیے گئے ایکٹ نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ کمیونٹی کے افراد شہری بن جائیں۔ اجے مشرا ٹینی نے کہا، ‘گزشتہ چند سالوں میں CAA کو لاگو کرنے کے عمل میں تیزی آئی ہے۔ کچھ مسائل حل ہو رہے ہیں۔ متوا سماج کے لوگوں سے کوئی بھی شہریت کا حق نہیں چھین سکتا۔ سی اے اے کا حتمی مسودہ اگلے سال مارچ تک تیار ہونے کی امید ہے۔ اس دوران مقامی بی جے پی ایم پی اور مرکزی وزیر شانتنو ٹھاکر نے ان کی حمایت کی۔