آر ایس ایس ایک ایسی تنظیم ہے جو اپنے کام کو خاموشی کے ساتھ انجام دیتی ہے اور کسی بھی کام کو انجام دیتے وقت صرف اُنہیں لوگوں سے رابطہ کرتی ہے جو اُس کام کو بہتر طریقے سے انجام دیں،کسی کام کو انجام دینے کی مہارت رکھتے ہوں،جن لوگوں کے پاس کام کرنے کی صلاحیت،مہارت اور جذبہ ہو،اُن لوگوں کو مخصوص مشن پرلگادیتی ہے۔آر ایس ایس کاتذکرہ یہاں اس لئے کیاجارہاہے کہ اُن کا ملک میں جو نظام جاری ہے،اُس نظام کاکنٹرول آرایس ایس کے ہاتھوں میں ہے۔کبھی بھی آر ایس ایس کی جانب سے کانفرنس،روزگارمیلہ،ہندوتوا بچائو پروگرام،اتحادِہندوجیسے عنوانات پر پروگرام کرتے ہوئے نہیں دیکھاگیاہے۔کیونکہ آر ایس ایس صرف کام کرناچاہتی ہےا ور کام کانتیجہ نکالنا چاہتی ہے،بھلے اس کیلئے وہ لمباوقت ہی کیوں نہ لے۔وہیں دوسری جانب بھارت کے مسلمانوں میں ایک رواج عام ہے کہ ہر کام کو عالیشان،عظیم الشان،جلسے،جلوس اور کانفرنسوں کے ذریعے سے کرتے ہیں۔یعنی کہ جس عنوان پر یہ لوگ کام کرتے ہیں وہ کام بھلے عمل میں آئے نہ آئے،بھلے ہی اس کام کی شروعات ہو یانہ ہو،بھلے ہی اُس کام کیلئے ماہرین کی ٹیم تیارہویانہ ہو،مگر جلسوں کا انعقادکرکے اُسے ہی اپنی کامیابی سمجھتے ہیں،جس کی وجہ سےآج تک مسلمان آر ایس ایس کامقابلہ کرنے کی طاقت نہیں بنا سکے۔آزادی کے بعد سے اب تک مختلف عنوانات پر جلسے وجلوس اور کانفرنسیں ہوتی رہتی ہیں،ان کانفرنسوں اور پروگراموں کا حاصل سوائے اسٹیج پر رونق افزاء ہونے کے اوراسٹیجوں کے ذریعے سے جذباتی بیانات دئیے جانے کے علاوہ اور کچھ کام نہیں ہواہے۔بہت سی تحریکیں اُٹھیں اور اسٹیج سے اترتے ہی دم توڑچکی ہیں،جو اعلانات اسٹیجوں سے ہوئے وہ اسٹیجوں سے اترنے کے بعد صرف کاغذ تک ہی محدودرہے۔تاریخ گواہ ہے کہ قول سے زیادہ عمل ہی کارآمدہےاور عمل کے بغیر زندگی بیکارہے۔جس طرح سے کانفرنسوں اور جلسوں کیلئے لاکھوں روپئے خرچ کئے جاتے ہیں،اُن لاکھوں روپیوں کواگر کسی منصوبے پر لگائے جائیں اور اس منصوبے کے آغازکیلئے محض ماہرین اور متعلقہ لوگوں کو لیکر کام کیاجائے تواس میں کامیابی زیادہ ہے۔جس طرح سے شادی کے موقع پر لوگ آتے ہیں اور کھاناکھاکر نام رکھ کر چلے جاتے ہیں،اُسی طرح سے اکثر جلسے وکانفرنسوں میں لوگوں کی رائے نکلتی ہے۔کام کرنے کیلئے لاکھوں کے ہجوم کی نہیں بلکہ مخصوص لوگوں کی ضرورت ہےا ور یہ مخصوص لوگ ہی تبدیلی لاسکتے ہیں۔اس وقت قومِ مسلم کو لاکھوں کے مجموعے کو جما کر جلسے منعقدکرنے کے بجائے مخصوص لوگوں کو جوڑکر لاکھوں لوگوں کیلئے فائدہ پہنچانے کا کام کرنے کی ضرورت ہے۔
از:۔مدثراحمد۔شیموگہ۔کرناٹک۔ 9986437327