اسلام میانہ روی اور اعتدال پسندی کا مذہب،ہندوستان تنوع میں اتحاد کی ایک بہترین مثال ہے:ڈاکٹر العیسیٰ
رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور بین الاقوامی اسلامی حلال تنظیم کے صدر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ بھارت کے پانچ روزہ دورہ پر ہیں۔ اپنے دورہ کے دوران انہوں نے نئی دہلی میں اکشردھام مندر کا دورہ کیا۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق محمد بن عبد الکریم العیسیٰ نے مندر میں تین گھنٹے گزارے۔ انہوں نے کہا ہندوستان تنوع میں اتحاد کی ایک بہترین مثال ہے۔ میرے اکشردھام مندر کے دورہ کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ عبادت، محبت، امن اور ہم آہنگی سے بھری ہوئی جگہ ہے۔اس دورے کے دوران ڈاکٹر العیسیٰ نے سوامی برہما ویہاری داس سے ملاقات کی۔ گزشتہ سال برہما ویہاری داس سے ان کی ملاقات ریاض میں ایک بین المذاہب کانفرنس میں ہوئی تھی۔ دونوں نے مبینہ طور پر عالمی ہم آہنگی کی اقدار اور پرامن دنیا کے لیے مشترکہ مقاصد پر تبادلہ خیال کیا۔ڈاکٹر العیسیٰ نے اکشردھام مندر کے پجاریوں کو ریاض مدعو کیا اور مذہبی ہم آہنگی اور اتحاد کے ساتھ دنیا کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
قبل ازیں جمعہ کومحمد بن عبدالکریم نے دہلی کی شاہی جامع مسجد میں جمعہ کا خطبہ دیا اور نماز پڑھائی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے اسلام کو میانہ روی اور اعتدال پسندی کا مذہب قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں کو اخلاق حسنہ کو اختیار کرنا چاہئے۔ شاہی جامع مسجد کے امام سید احمد بخاری نے ان کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ان کی آمد سے سعودی عرب اور ہندوستان کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔پانچ روزہ دورے پر آئے شیخ عیسیٰ نے جامع مسجد میں جمع جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمت، دانائی اور اخلاق حسنہ مسلمان کا زیور ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا اسلام نرمی اور آسانی کا مذہب ہے اور جو مذہب کے نام پر تشدد کریں گے تو وہ ناکام ہو جائیں گے۔ شیخ عیسیٰ نے کہا کہ تقویٰ اور طہارت اختیار کرنے والے مسلمان ہی کامیاب ہو سکتے ہیں۔شیخ عیسیٰ نے کہا کہ نبی کریم کا اخلاق اور مبارک زندگی قران کا آئینہ ہے۔ اسلام ایک ایسی تہذیب اور ثقافت کا نام ہے جس کی اخلاق کریمانہ پر ہے۔ واضح رہے شیخ عیسیٰ نے حکومت کے ذمہ داران کے ساتھ ساتھ مسلم مذہبی رہنماؤں سے اپنے اس دورے کے دوران ملاقات کی۔