نئی دہلی 29؍مئی پریس ریلیز؍ہماراسماج:۲۸؍مئی ۲۰۲۳ء کی شام بروز اتوار ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سنٹر،نئی د ہلی کے اعلیٰ تعلیمی وتربیتی ادارہ جامعہ اسلامیہ سنابل،نئی دہلی کی جامع مسجد عمر بن خطاب میں تعلیمی سال ۲۳-۲۰۲۲ء کے جامعہ اسلامیہ سنابل سے فضیلت کی ڈگری حاصل کرنے والے ۳۵ ویں بیچ اور معہد عثمان بن عفان لتحفیظ وتجوید القرآن الکر یم جوگابائی کے فار غین حفظ قرآن کے اعزاز میں تقسیم اسناد کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میںتمام فارغین کومعزز شخصیات کے ہاتھوں سند فراغت سے نوازا گیا۔
پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبۂ عربی کے صدرپروفیسر عبدالماجد قاضی نے شرکت کی نیز جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبۂ فزکس کے صدر پروفیسر سعید الدین صاحب نے پروگرام میں پوری دلچسپی کے ساتھ شرکت کی اور نظامت کا فریضہ جناب مولانا عبدالبر سنابلی مدنی حفظہ اللہ وتولا ہ نے ادا کیا اور فریضۂ صدارت ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سنٹر، نئی د ہلی کے صدر جناب مولانا محمدرحمانی سنابلی مدنی حفظہ اللہ وتولاہ نے انجا م دیا ۔ ثالثہ ثانویہ کے طالب علم محمد عد نان محمد اخلاق نے قرآن کریم کی تلاو ت سے پروگرام کا آغاز کیا اس کے بعد لجنۃ الثقافۃ کے نائب محمد شعیب محمد ہارون ثانیہ عالیہ نے اردو زبان میں سامعین کی خدمت میں خطبۂ استقبالیہ پیش کیا ۔ اس کے بعد فارغین کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ توفیق عالم علاء الدین سنابلی نے اردو زبان میں ، شیخ عبیداللہ محمد امان اللہ سنابلی نے عربی میں اور شیخ محمد اسلم محمد سہراب سنابلی نے انگریزی زبان میں اپنے احساسات وخیا لات کا اظہار کیا ۔ اس کے بعد جامعہ کے عمیدجناب مولانا ڈاکٹر ارقم رئیں سنابلی مدنی حفظہ اللہ وتولاہ نے تقسیم اسناد کی کارروائی شروع کی جس کے تحت پروگرام میں تشر یف فرما معزز مہمانان ، سنٹر کے ذمہ داران اورجامعہ کے اساتذۂ کرام کے ہاتھوں فارغین کو سند فراغت اور ٹرافیاں دی گئیں۔ جس میں جامعہ اسلامیہ سنابل ، نئی دہلی سے فضیلت کے فارغین کی تعداد ۶۴ تھی اورمعہد عثمان بن عفان لتحفیظ وتجو ید القرآن الکریم ، جوگابائی کے فارغین کی تعداد ۳۵ تھی جبکہ سنٹر کی لکھنؤ برانچ سے حفظ وتجوید القرآن الکریم سے فراغت حاصل کرنے والے طلبہ کی تعداد پانچ تھی۔
تقسیم اسناد کے بعد تاثرات کا سلسلہ شروع ہوا جس میں سب سے پہلے مولانا عبدالاحد مدنی صاحب حفظہ اللہ ، استاذ جامعہ ریاض العلوم ، دہلی نے اپنے جذبات واحساسات کا اظہار کیا۔ موصوف نے طلبہ کونصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ ادارہ کی جانب سے جوسند اجازہ آپ کوحاصل ہوئی ہے وہ اللہ کی طرف سے نوازش ہے اس پر شکر گزاری کرنا آپ سب کی ذمہ داری ہے ۔ والدین کا شکر ادا کریں کہ انھوں نے آپ کے لیے حصول علم کا موقع دیا ہے اور اساتذہ وذمہ داران نے آپ کو علوم سے آراستہ کیا ۔ ان سب کے حق میں دعا کریں اورپوری زندگی ادارہ سے وابستہ رہیں اور اس پر فتن دو ر میں منہج سلف کی طرف رجوع کرکے اپنی اور معاشرہ کی اصلاح کا فریضہ انجام دیں یہی راسحین علم کا منہج ہے کہ جو علم کی روشنی میں اصلاح کا علم لے کر آگے بڑھتے رہیں۔
ان کے بعد ڈاکٹرقاضی عبید الرحمن ہاشمی صاحب حفظہ اللہ ، سابق صدر شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ ، نئی دہلی نے پروگرام میں شرکت کی دعوت پر صدر مرکز کا شکریہ ادا کیا اورطلبہ کی ہمت افزائی کی اور بانی مرکز علامہ عبدالحمید رحمانی رحمہ اللہ سے اپنے دیرینہ اورسنٹر کی تاسیس ہی سے قائم رہنے والے تعلقات کا تذکرہ فرمایا ۔ نیز طلبہ کی اردو زبان کی فصاحت وبلاغت پر طلبہ وذمہ داران کومبارکباد پیش کی۔
مجلس کے مہمان خصوصی پروفیسر عبدالماجد قاضی، صدر شعبہ عربی ، جامعہ ملیہ نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے جامعہ اور سنٹر کے ذمہ داران کو مبارکباد پیش کی اور صدر مرکز کا خصوصی شکریہ ادا کیا نیز فارغین کوان کی ذمہ داریوں کااحساس دلایا اور فراغت پر انہیں مبارکباد پیش کی ،پروفیسر صاحب نے مزید فرمایا کہ جن اداروں کی بنیاد اخلاص پر ہوتی ہے وہ صدیوں قائم رہتے ہیں اورجامعہ اسلامیہ سنابل کی بنیاد بھی اللہ کے فضل سے اخلاص پر قائم ہے لہٰذا یہ ادارہ بھی قائم و د ائم رہے گا ان شاء اللہ ۔ قرآ ن مجید کی آیت کریمہ ’’ خذالکتاب بقوۃ‘‘ پیش کرکے فرمایا کہ آپ نے جوکچھ علوم جامعہ اسلامیہ سنابل سے حاصل کیے ہیں ان کومضبوطی کے ساتھ تھام لیں ا ور حکمت ودانائی اور گہرائی کے ساتھ اس کا حق ادا کرتے رہیںاورانہوں نے جامعہ اسلامیہ سنابل کے فارغین کے ملک اوربیرون ملک کی مختلف یونیورسٹیوں میں شاندار کا رکردگی اوربہتر خدمات انجام دینے پر مبارکباد پیش کی۔
ان کے بعد مجلس اور سنٹر کے صدر نے اپنے صدارتی خطاب میں طلبہ کوان کی ذمہ داریاں یاد دلائیں اور فرمایا کہ اب تک آپ ہمارے بیٹے تھے لیکن فراغت کے ساتھ آپ ہمارے چھوٹے بھائی اور ساتھی ہوگئے آپ کوادارہ سے وابستہ رہنا چاہیے اور اپنے مقام کوسمجھنا چاہیے، آپ اپنے مقام کوسمجھنے کے لیے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے اس قول کوسامنے رکھیںجس میں انہوں نے فرمایا کہ انسان کو زندہ رہنے کے لیے دن بھر میں دوتین بار کھانے پینے کی ضرورت پڑتی ہے لیکن علم ایسی چیز ہے جو ہر ہر سانس کے ساتھ ضروری ہے اب آپ علماء کی صف میں شامل ہوچکے ہیں لہٰذا اپنی اہمیت کوسمجھیں اورامام آجری رحمہ اللہ کے بقول عالم کا مقام اتنا اہم ہے کہ اس کی ز ندگی کے تمام مراحل اس کے فضل اورمقام کو واضح کرتے ہیں وہ چلتا اور اُٹھتا بیٹھتا بھی ہے تو اس میں بھی اس کے لیے فضل رکھا گیا ہے ، علم کے لیے سفر کرتا ہے اورلوگوں سے ملتا جلتا ہے تو اس میں بھی اس کے لیے فضل ہے اور ہر حالت میں اس کا ایک مقام ہے لہٰذا ہمیں اپنے مقام کو سمجھنا چاہیے۔
صدر مجلس نے فارغین فضیلت سے اپیل کی کہ اس پر فتن دور میں فتنوںکا سامنا کرنے کے لیے اپنے آپ کو قرآن مجید سے وابستہ رکھیں، نیک لوگوں اور علماء کی صحبت اختیار کریں،منہج سلف کی جانب رجوع کریں، صحابۂ کرام اور اسلاف امت کی زندگی اور سیرت کا مطالعہ کریں اور اللہ سے دعا کرتے رہیں کہ وہ ہمیں ان فتنوں سے محفوظ رکھے اورفارغین حفظ قرآن سے اپیل کی کہ قرآن مجید کوہمیشہ دہراتے رہیں اور ہر سال پابندی سے تراویح سناتے رہیں اور قرآن مجید کی عظمت اورکامیابی کا تقاضہ ہے کہ قرآن مجید کا حق ادا کرتے رہیں۔
صدر مجلس نے فارغین، مہمانان گرامی قدر، طلبہ اور اساتذہ کا خاص شکریہ ادا کیا کہ لائٹ چلی جانے کے باوجود سارے لوگ پوری دلجمعی کے ساتھ گرمی میں بیٹھے رہے اور پورا پروگرام کامیابی کے ساتھ اختتام کوپہونچا۔
آخر میں عمید جامعہ جناب مولانا ڈاکٹر ارقم رئیس سنابلی مدنی صاحب حفظہ اللہ وتولاہ نے کلمات تشکر پیش کرکے پروگرام کوحسن اختتام تک پہنچایا ۔ اس کے بعد مغرب کی اذان ہوئی اورصلاۃ ادا کی گئی ،اس کے بعد فارغین کے ساتھ تمام اساتذہ کرام اور مہمانان کرام اورذمہ داران نے عشائیہ تناول فرمایا۔