پٹنہ: جامعہ امام ابن تیمیہ میں حسب سابق امسال سال بھی فارغ ہونے والے طلبہ وطالبات کی تکریم اور انہیں سند فضیلت دی گئی،اس مناسبت سے گذشتہ سال کی طالبات کو بھی اسناد تفویض کئے گئے۔پروگرام کی ابتدا طالب میزان اختر(اولی عالمیہ) کی تلاوت کلام پاک سے ہوئی،جبکہ نعت نبی طالب سحبان صلاح الدین(ثانیہ فضیلہ) نے پیش کیا۔طالبات کی طرف سے سے سیدہ ماریہ عبد الصمد تیمی نے بھی نعتیہ کلام پیش کیا۔طالبہ آشنہ تمکین(ثالثہ فضیلہ) نے اپنی سہیلیوں کے ساتھ الوداعی نظم سے سامعین کو محظوظ کیا۔اس کے بعد لجنہ اداریہ اور لجنہ تعلیمیہ کے مؤقر اراکین اور دیگر دیگر اساتذہ کرام کے ہاتھوں فارغین کی دستار بندی کی گئی،انہیں اس موقع پر موسس جامعہ علامہ ڈاکٹر محمد لقمان سلفی رحمہ اللہ اور ان کی حیات وخدمات سے متعلق یاد گار مجلہ ہدیہ دیا گیا۔طالبات کو بھی نقاب،تفسیر اور یاد گار مجلہ دے کر تکریم کی گئی،طالبات کی تکریم میں اساتذہ جامعہ،معلمات جامعہ اور طلبہ وطالبات کے گارجین حضرات شامل رہے۔تکریم کے بعد یکے بعد دیگرے طلبہ وطالبات کو شہادات بھی تسلیم کئے گئے۔تکریم اور تقسیم اسناد کے اس حسین موقع پر قرب وجوار کے گارجین حضرات بھی موجود رہے۔واضح رہے کہ جامعہ سے طلبہ کا یہ تیسواں بیچ جبکہ طالبات کا اکیسواں بیچ سند فراغت حاصل کیا ہے۔یقینا تکریم اور تقسیم اسناد کی ان خوبصورت ساعتوں کو جامعہ کی تاریخ میں یاد کیا جائے گا۔دستار بندی کے اس موقع پر جامعہ کے بعض سینئر اساتذہ نے ناصحانہ کلمات بھی پیش کئے،جن نے ڈاکٹر محمد ارشد مدنی،شیخ ابو القیس عبد العزیز مدنی،شیخ محمد سمیع اللہ مدنی اور شیخ نور الاسلام مدنی حفظہم اللہ کے اسماء قابل ذکر ہیں۔ تمام ناصحین کی نصیحت کا خلاصہ یہ تھا کہ فارغین وفارغات، فراغت کی اس رسم کو علم سے فراغت نہ سمجھیں بلکہ مہد سے لیکر لحد تک اپنے آپ کو تعلیم سے منسلک رکھیں،ایک اچھا عالم دین اور طالب علم کبھی کتابوں اور اساتذہ سے الگ نہیں ہوتا ہے۔عملی میدان میں نہایت سمجھ داری اور دانش مندی کے ساتھ قدم ڈالیں،اس میدان میں آئے دن نئے نئے تجربات سے گزرنا ہوگا،مختلف حالات درپیش ہوں گے،ایسے میں مومنانہ فراست ضروری ہے،عجلت اور جلد بازی باعث عار ہوسکتی ہے۔جامعہ نے آپ کو جو اعتبار بخشا ہے۔ عمامہ اور شہادہ کے ذریعہ جو ثقاہت عطا کی اس کا ہمیشہ خیال رکھیں۔فارغات اپنی عزت وآبرو کا ہمیشہ خیال رکھیں۔جامعہ کی طرف سے دیا جانے والا یہ حجاب اسی کی علامت ہے۔اساتذہ کا احترام اور ان کی قدر کو کبھی اپنی نگاہوں سے اوجھل نہ ہونے دیں۔توحید وسنت کی بساط بھر آبیاری کریں۔آپ سب جامعہ کے سفیر اور نمائندہ ہیں اس حقیقت کو ہمیشہ یاد رکھیں۔صدر مجلس جناب ڈاکٹر محمد ارشد مدنی نے اپنے خطاب میں موسس جامعہ رحمہ اللہ اور رئیس جامعہ جناب ڈاکٹر عبد اللہ بن محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا کہ رئیس جامعہ حفظہ اللہ اور ان کے جملہ معاونین ومساعدین کی کاوشیں جامعہ کی خاطر قابل سئائش ہیں۔ساتھ ہی موصوف نے لجنہ اداریہ اور لجنہ تعلیمیہ کے اراکین کی شبانہ روز محنتوں کو بھی سراہا۔ اور طلبہ وطالبات کو اپنی خاص دعاؤں میں موسس جامعہ رحمہ اللہ کو شامل رکھنے کی گزارش کی۔اس موقع سے مہمانان گرامی اور گارجین حضرات کا شکریہ بھی ادا کیا۔امسال فراغت حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کے اسماء اس طرح ہیں:طلبہ کے نام:عمران مفید،محمد مشتاق رحمت اللہ،فرقان ابو القیس،مبین اختر شفیق،محمد معاذ محمد احسان،شاکر عالم جمعہ دین،محمد تبریز محمد غنیف،راحت معصوم محمد انصار،عبد الرحمن ریاض،محمد شاہد عین اللہ،عبادہ ناصر صدیقی،محمد انظار سراج الحق،توحید عالم مختار عالم۔طالبات کے نام: شاہین فاطمہ فیروز عالم،رخسانہ نسیم اختر،تعلیم النساء محمد تقی،فاطمہ عبد المجید،آسیہ ریاض احمد،آشنہ تمکین قیصر عالم،فاطمہ محمد نعمان،عابدہ بدر الدجی،آمنہ عبد المتین،رضوانہ جمیل اختر،ذکری نور الاسلام۔شعبہ تحفیظ کے طلبہ کے نام: اسید اختر،تنویر،اقبال،جلیل۔گذشتہ سال کی فارغات جنہیں اسناد دیئے گئے:ماریہ عبد الصمد،ترنم وصی اختر،روزینہ داود،مسلمہ داود،روشن آفتاب،گلشن خورشید،عاتکہ جاوید،حناء احمد مجتبی،سمیہ اشفاق،کلثوم مشتاق،ناصرہ صہیب،عاتکہ صدر عالم،زینت شبیر،سعدیہ شہاب،عالیہ شہاب،ثناء روح اللہ،سمیہ ظفیر،سمیہ عبد الرحمن۔