نئی دہلی،ڈی ڈی اے نے ساڑھے تین گھنٹے طویل میٹنگ کے بعد ڈرافٹ ماسٹر پلان 2041 کو منظوری دے دی ہے۔ ماسٹر پلان کا مسودہ اگلے 20 سالوں کے لیے دارالحکومت کی ترقی کے لیے رفتار اور روڈ میپ کا تعین کرتا ہے۔ ایل جی وی کے سکسینہ نے کہا کہ اسے ترقی، ماحولیات، گرین اکانومی، انفراسٹرکچر، لینڈ پولنگ، گرین ایریا، شہر کو دوبارہ مزید مزین کرنے کے مقصد سے تیار کیا گیا ہے۔ ڈی ڈی اے کے وائس چیئرمین سبھاشیت پانڈا اور دیگر ممبران نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔ ڈی ڈی اے سے منظوری کے بعد ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت حتمی منظوری دے گی اور اسے مطلع کرے گی۔ دارالحکومت کا پہلا ماسٹر پلان ڈی ڈی اے ایکٹ 1957 کے تحت 1962 میں نافذ کیا گیا تھا۔ ڈرافٹ ماسٹر پلان 2041 کو دو حصوں اور 10 ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تین مقاصد ہیں۔ ان میں سب سے پہلے لوگوں کو صحت مند ماحول فراہم کرنا، مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک اچھا شہر بنانا اور معیشت کو بڑھانا شامل ہے۔بلیو ،گرین اثاثوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ ان میں بائیو ڈائیورسٹی پارکس، فلڈ پلین پلاننگ، سٹیپ ویلز اور جھیلوں اور تالابوں کو زندہ کرنا، ندی کے کناروں کو خوبصورت بنانا اور سائیکلنگ اور پیدل چلنے والوں کے لیے جگہ بنانا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ عمارتوں میں گرین بلیو فیکٹر لانا بھی شامل ہے۔صاف ستھری معیشت کے لیے اس کا خصوصی منصوبہ ہے۔ اس میں آئی ٹی ہب، سائبر ہب، نالج بیسڈ انڈسٹری، آر اینڈ ڈی سہولت کی تجویز ہے۔ یہ تمام نئی صنعتیں ہائی ٹیک اور سروس پر مبنی ہوں گی۔اسٹریٹیجی ہب اور سنٹر کی ترقی کی تجویز بھی ہے۔ اس میں موجودہ ضلعی مراکز کی اپ گریڈیشن کے ساتھ کاروبار کو فروغ دینے والے اضلاع، (ٹرانزٹ اورینٹڈ ڈویلپمنٹ) بھی شامل ہیں۔جمنا اور جمنا کے سیلابی میدانوں کو بحال کرنے کے لیے دریائے یمنا کے لیے دریائی ترقیاتی منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔محفوظ رات کی زندگی کی معیشت کے لیے شہر کی تیاری۔تاریخ اور ثقافت کو فروغ دینے کے لیے ہیریٹیج زونز، آرکیالوجیکل پارکس، ثقافتی مرکزوں اور دیگر محفوظ ثقافتی عمارتوں کے لیے قواعد وضع کیے گئے ہیں۔اس میں ترقی پذیر ثقافتی اور تفریحی مرکز شامل ہیں۔رات کے وقت کی معیشت کو فروغ دینے کے لیے سٹی ہب، سرکٹ، پلازہ، نائٹ ٹائم سرکٹ اور راہداریوں کی نشاندہی کرنا۔نجی شراکت میں اضافہ کرکے رہائش کی ضروریات کو پورا کرنا۔ اس میں لینڈ پولنگ کے ساتھ منصوبہ اور غیر منصوبہ بند علاقوں کے لیے تخلیق نو کا منصوبہ شامل ہے۔ اس کے لیے ایف اے آر کی ترغیب دی جائے گی۔غیر ملکیت، رینٹل ہاؤسنگ اور سستی رینٹل ہاؤسنگ کمپلیکس تیار کرنا۔ خاص طور پر یہ ماس ٹرانزٹ ایریا کے آس پاس ہوگا۔ ان میں سروس اپارٹمنٹس، ہاسٹل، طلبہ کی رہائش، ورکر ہاؤسنگ جیسی سہولیات ہوں گی۔پارکنگ کے انتظام کے منصوبے کے ساتھ گرین موبلیٹی کو فروغ دیا گیا ہے۔ اس میں ای وہیکل اور ای چارجنگ انفراسٹرکچر کو فروغ دیا گیا ہے۔
ٹریٹڈ پانی کے استعمال میں اضافہ، ڈوئل پائپنگ سسٹم، گرین ریٹنگ، قابل تجدید توانائی، وسائل کا بہتر استعمال، ویسٹ مینجمنٹ کے لیے حکمت عملی بنانا۔زمین کے استعمال کا منصوبہ جی آئی ایس کی بنیاد پر تیار کیا جائے گا۔موسمیاتی تبدیلیوں اور آلودگی کے اثرات سے نمٹنے کی تیاریاں بھی اس میں شامل ہیں۔