پٹنہ: 22 نومبر /سماج نیوز سروس:وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں بدھ (22 نومبر) کو کابینہ کی میٹنگ ہوئی۔ وزراء کونسل کے اجلاس میں 40 تجاویز کو منظوری دی گئی۔ کابینہ کے اجلاس میں حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے مہنگائی الاؤنس بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔مجموعی طور پر چار فیصد مہنگائی الاؤنس بڑھایا گیا ہے۔ یعنی ڈی اے 42 فیصد سے بڑھا کر 46 فیصد کر دیا گیا ہے۔مرکزی حکومت نے 18 اکتوبر کو ہی مرکزی ملازمین کو 4 فیصد ڈی اے دیا ہے۔ مرکزی حکومت کے فیصلے کے بعد ریاستی حکومت اس پر عمل آوری کررہی ہے لیکن پچھلی دو میٹنگوں سے یہ بات چل رہی ہے کہ حکومت 4% ڈی اے پر فیصلہ لے گی۔ اب بدھ کو اس پر فیصلہ کیا گیا ہے۔بدھ کو ہوئی نتیش کابینہ کی میٹنگ میں جن 40 ایجنڈے کو منظوری دی گئی اس میں سب سے اہم تجویز یہ ہے کہ ریزرویشن سے متعلق ایکٹ کو آئین کی 9 ویں فہرست میں شامل کرنے کے لیے ایک تجویز مرکز کو بھیجی جائے گی۔ اس سے عدالت مداخلت سے باز رہے گی۔مکان بنانے کے لیے 1 لاکھ 20 ہزار روپے دیے جائیں گے۔حال ہی میں ذات پات کی مردم شماری ہوئی ہے۔ اس میں تقریباً 94 لاکھ غریب خاندان پائے گئے ہیں۔ اب ریاستی حکومت ہر خاندان کے ایک فرد کو روزگار کے لیے دو لاکھ روپے قسطوں میں فراہم کرے گی۔ اب 63850 بے گھر اور بے زمین افراد کو 60 ہزار روپے کی بجائے 1 لاکھ 20 ہزار روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریاست میں 39 ہزار خاندان جھونپڑیوں میں رہتے ہیں۔ اسے مکان بنانے کے لیے 120,000 روپے دینے کی منظوری بھی مل گئی ہے۔کابینہ کی میٹنگ میں محکمہ ٹرانسپورٹ نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے جس سے ریاست کے 496 بلاکس کے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔ اس کے تحت ریاستی حکومت ہر بلاک کے سات مستفیدین کو بسیں خریدنے کے لیے گرانٹ دے گی۔ جہاں درج فہرست قبائل کی تعداد 1000 سے زیادہ ہے، وہاں اس بلاک میں شیڈول ٹرائب کا اضافی کوٹہ ہوگا۔ اس کے علاوہ سات مستفیدین میں سے دو درج فہرست ذات کے زمرے سے، دو انتہائی پسماندہ طبقے سے، ایک پسماندہ طبقے سے، ایک کا اقلیتی طبقہ سے اور ایک کا عام زمرہ سے انتخاب کیا جائے گا۔