بیروت: اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد عبوری طور پر سربراہی کرنے والے نعیم قاسم نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنا پہلا خطاب کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے کہا کہ امریکا کی آشیرباد سے اسرائیل لبنان میں عام شہریوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ ہم اسرائیلی حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔نعیم قاسم نے کہا کہ پیجر حملوں، واکی ٹاکی حملوں اور پھر حسن نصر اللہ کی شہادت جیسے واقعات کسی اور تنظیم کے ساتھ ہوتے تو وہ کب کی ختم ہوچکی ہوتی لیکن حزب اللہ شہادت سے محبت کرنے والی جماعت ہے اور ہر قسم کی قربانیوں اور تکالیف کے باوجود اسرائیل کے خلاف لڑتی رہے گی۔حزب اللہ کے عبوری سربراہ نے مزید کہا کہ فلسطین اور غزہ کی حمایت اور اپنے لبنانی عوام کے دفاع میں اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ جاری رکھیں گے۔ ہم آگے بڑھ رہے ہیں کیونکہ ہمارے پاس امید ہے اور ہمیں اللہ تعالی پر مکمل بھروسہ ہے۔ ہم اہلِ جہاد ہیں۔ اس لیے فتح ہماری ہی ہوگی۔
حزب اللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ اسرائیل تک رسائی اور خفیہ مقامات کو نشانہ بنانے کی صلاحیت پر فخر ہے، ہمارے صرف ایک میزائل نے بڑی تعداد میں اسرائیلیوں کو اپنے گھروں سے بھاگنے پر مجبور کیا۔حزب اللہ کے نئے سربراہ کے چناؤ سے متعلق نعیم قاسم نے کہا کہ موجودہ طریقہ کار کی بنیاد پر نئے سربراہ کا انتخاب جلد کریں گے۔یاد رہے کہ 3 روز قبل اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ شہید ہوگئے تھے جس کے بعد ان کے نائب نعیم قاسم عبوری سربراہ کے طور خدمات انجام دے رہے ہیں۔لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 105 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ لڑاکا طیاروں کی اب بھی ملک بھر میں بمباری جاری ہے۔
دریں اثنا ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے پیر کے روز لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل اور ایرانی پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر کے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اسرائیل کے کسی بھی "مجرمانہ اقدام” پرخاموش نہیں رہے گا۔پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر عباس نیلفروشان جمعہ کو بیروت میں اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے، جس میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ بھی مارے گئے تھے۔لبنان میں حزب اللہ گروپ اور یمنی حوثی تحریک پر اسرائیلی حملوں کی بڑھتی ہوئی رفتار نے خدشہ پیدا کر دیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں لڑائی کنٹرول سے باہر ہو جائے گی اور ایران اور امریکہ اس کی لپیٹ میں آ جائیں گے۔کنعانی نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ "ہم مضبوطی اور پوری قوت سے جواب دیں گے۔ اس طریقے سے کام کریں گے جس سے (دشمن) پچھتائے گا”۔ کنعانی نے ایک ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران جنگ نہیں چاہتا، لیکن وہ اس سے خوفزدہ نہیں ہے‘‘۔