سرینگر،09؍اگست،سماج نیوز سروس:( بلال بزاز)گزشتہ 5 سالوں میں جموں و کشمیر میں 164 شہری، 308 فوجی اہلکاراور 1002 عسکریت پسند مارے گئے کا دعویٰ کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ امور نے کہا کہ عسکریت پسندی اور دیگر تشدد آمیز واقعات میں متاثرہ خاندانوں کی کفالت اور دیکھ بھال کیلئے ایک مرکزی اسکیم رائج کر دی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ اجلاس کے دوران راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور نیتی آنند رائے نے بدھ کو راجیہ سبھا کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں سال 2018 اور سال 2022 کے درمیان 761 جنگجو حملوں میں 174 شہری، 308 فوجی اہلکار اور 1002 عسکریت پسند مارے گئے۔رائے نے ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ سال 2018 اور سال 2022 کے درمیان گزشتہ 5 سالوں میں سابق ریاست میں 761 جنگجو حملوں میں جموں کشمیر میں 174 شہری مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ اسی عرصے میں 626 تشدد آمیز واقعات میں 35 شہری مارے گء جبکہ اسی عرصے کے دوران مارے گئے مسلح افواج کے اہلکاروں کی تعداد 308 رہی اور 1002 عسکریت پسندوں کو بھی مسلح افواج نے ہلاک کر دیا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزارت داخلہ شہری متاثرین، عسکریت پسندی سے متاثرین کو بلا معاوضہ امداد فراہم کرنے کیلئے ایک اسکیم رائج کر دی ہے تاکہ متاثرین کے خاندانوں کی کفالت اور دیکھ بھال کیلئے فوری مدد کی جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ 2008 سے چل رہی ہے۔اور 3 لاکھ سے 5 لاکھ روپے تک معاوضے کا اعلان کیا گیا ہے اور آئندہ بھی اس اسکیم جاری رہے گی ۔