نئی دہلی ،27؍نومبر،سماج نیوز سروس:تمام کوششوں کے باوجود اتر پردیش میں اپنی حمایت بڑھانے میں ناکام رہنے کے بعد کانگریس نے مسلمانوں پر ڈورے ڈالنے کا روڈ میپ تیار کیا ہے تاکہ اترپردیش میں اس کی سیاسی خشک سالی ختم ہوسکے اس کے لئے کانگریس اپنے پرانے ووٹ بینک پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔ نوے کی دہائی میں ایس پی نے کانگریس کے مسلم ووٹ بینک کو جوڑ کر سیاسی بلندیاں حاصل کی تھیں، لیکن ساڑھے تین دہائیوں کے بعد کانگریس نے دوبارہ مسلمانوں کا اعتماد جیتنے کا منصوبہ بنایا ہے۔خبر کے مطابق کانگریس مسلم مذہبی رہنماؤں یعنی سیاسی مولویوں اور مساجد کے اماموں کی مدد سے مسلمانوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوششیں شروع کرنے جا رہی ہے ہے۔ کانگریس نے ریاست میں مولویوں کی ایک بڑی کانفرنس منعقد کرنے کا پروگرام بنایا ہے۔ اس کے علاوہ مولویوں اور اماموں کو خط لکھ کر بی جے پی کے خلاف خبردار کرے گی اور انہیں کانگریس کی طرف سے مسلمانوں کے حق میں اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کرے گی۔واضح ہو یوپی میں 22 فیصد مسلم ووٹر ہیں، دعویٰ کیا جاتا ہے کہ وہ ریاست کی 28 سے 30 لوک سبھا سیٹوں پر اثر رکھتے ہیں حالانکہ بی جے پی نے اس دعویٰ کی ہوا نکال دی ہے اور ہندو ووٹوں کے بل بوتے اقتدار پر قبضہ کرکے دکھا دیا ہے بہرحال ان میں سے 8 سے 10 سیٹوں پر مسلمان 35 سے 50 فیصد کے درمیان ہیں جبکہ 20 سے 22 سیٹوں پر 35 سے 20 فیصد کے درمیان ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر سیٹیں مغربی اتر پردیش، ترائی علاقہ اور پوروانچل سے ہیں۔ آزادی کے وقت سے لے کر نوے کی دہائی تک ریاست کے مسلم ووٹروں کو کانگریس کا روایتی ووٹر سمجھا جاتا تھا، لیکن رام مندر تحریک کے دوران ملائم سنگھ یادو نے بابری مسجد پر حملہ کرنے والوں پر گولی چلا کر مسلم سماج پر اپنی گرفت مضبوط کر لی۔ اس کے بعد مسلم سماج ایس پی کا بنیادی ووٹ بینک بن گیا۔ 2022 کے انتخابات میں 87 فیصد مسلمانوں نے ایس پی کے حق میں ووٹ دیا تھا، لیکن اب کانگریس مسلم ووٹوں کو دوبارہ مضبوط کرنے کا مشن شروع کر رہی ہے۔ کانگریس کی یوپی اقلیتی کمیٹی دسمبر میں مغربی اتر پردیش کے مظفر نگر میں علما کی ایک بڑی کانفرنس کا انعقاد کرنے جا رہی ہے۔ اس کے بعد دوسری مسلم کانفرنس بریلی یا روہیل کھنڈ کے مراد آباد میں منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اسی طرح پوروانچل اور وسطی یوپی میں بھی کانفرنس کا خاکہ بنایا گیا ہے۔ اقلیتی کانگریس کمیٹی کے ریاستی صدر شاہنواز عالم نے کہا کہ ریاست کے مختلف علاقوں میں علما کی کانفرنس منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ دسمبر کے دوسرے ہفتے میں 16 سے 18 دسمبر تک ضلع مظفر نگر میں پہلی کانفرنس کے انعقاد کا امکان ہے۔
یوپی کانگریس اقلیتی کمیٹی کے ریاستی صدر کی جانب سے مسلم علماء کو ایک خط بھیجا جا رہا ہے۔ پہلے دور میں ریاست کے 500 علماء کو خط لکھا گیا ہے اور ہر 15 دن بعد علما کو خط لکھنے کا سلسلہ جاری رہے گا، علمائے کرام کو لکھے گئے خط میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت مسلمانوں کی تصویر منفی رائے دہندگان کی ہے ، جن کی ذمہ داری صرف بی جے پی کو ہر الیکشن میں شکست دینا ہے۔ اس امیج کو بدلنے اور مثبت ووٹنگ کرنے کی بات کی گئی ہے اور لکھا گیا ہے کہ حکومت سے ریلیف مانگنے کے بجائے ملک کے نظام کو چلانے میں شراکت دار بنیں، یہ خط اقلیتی کمیٹی کا ہی نہیں ریاستی صدر کا بھی ہے۔ مستقبل میں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کی جانب سے بھی علمائے کرام کو خط لکھا جائے گا۔